ETV Bharat / state

Sonia Slams Modi Govt تقسیم اور نفرت کی سیاست کو حکومت کی حمایت حاصل، سونیا گاندھی

نئی دہلی میں 25ویں راجیو گاندھی نیشنل سدبھاؤنا ایوارڈ تقریب کے دوران کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ راجیو گاندھی کا سیاسی کریئر انتہائی ظالمانہ طریقے سے ختم ہوا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے بی جے پی حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 21, 2023, 8:59 AM IST

Updated : Aug 21, 2023, 10:05 AM IST

نئی دہلی: کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے اتوار کے روز کہا کہ ملک کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے اپنے مختصر سیاسی کریئر کے دوران بے شمار کامیابیاں حاصل کیں، جس کا خاتمہ انتہائی 'سفاکانہ' طریقے سے ہوا۔ وہ نئی دہلی میں منعقدہ 25ویں راجیو گاندھی نیشنل سدبھاؤنا ایوارڈ تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس موقعے پر سونیا گاندھی نے مرکزی حکومت پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں جب نفرت کی سیاست، معاشرے میں تقسیم، تعصب اور شدت پسندی کو فروغ دینے والی قوتیں زیادہ سرگرم ہو رہی ہیں تو ایسے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، امن اور قومی یکجہتی کے نظریات زیادہ اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'تقسیم، شدت پسندی اور تعصب کی سیاست اور فرقہ پرست عناصر کو برسراقتدار بی جے پی حکومت کی حمایت بھی مل رہی ہے۔' سونیا گاندھی، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور پارٹی کے دیگر لیڈروں نے اتوار کو دہلی میں 25ویں راجیو گاندھی نیشنل سدبھاؤنا ایوارڈ تقریب میں شرکت کی۔

سونیا نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'راجیو گاندھی ملک کے تنوع کو لے کر بہت حساس تھے۔ ملک کی خدمت کے لیے انہیں جتنا بھی وقت ملا، اس دوران انہوں نے بے شمار کامیابیاں حاصل کیں۔ وہ ملک کے لیے وقف تھے۔ انہوں نے پنچایتوں اور بلدیات میں خواتین کے لیے 1/3 ریزرویشن کے لیے جدوجہد کی۔ اگر آج دیہی اور شہری اداروں میں 15 لاکھ سے زیادہ منتخب خواتین نمائندے ہیں تو یہ صرف راجیو گاندھی کی محنت اور دور اندیشی کی وجہ سے ہے۔ ان کی حکومت نے ووٹ ڈالنے کی عمر بھی 21 سال سے کم کر کے 18 سال کی۔ راجیو گاندھی نے 1984 میں اپنی والدہ اور اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد کانگریس کی قیادت سنبھالی۔ اکتوبر 1984 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ 40 سال کی عمر میں بھارت کے سب سے کم عمر وزیر اعظم بن گئے۔ انہوں نے دو دسمبر 1989 تک بھارت کے وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 20 اگست 1944 کو پیدا ہونے والے راجیو گاندھی کو 21 مئی 1991 کو لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلم (LTTE) کے خودکش حملہ آور نے سری پیرمبدور، تامل ناڈو میں ایک انتخابی ریلی کے دوران قتل کر دیا تھا۔ سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے اتوار کو راجستھان میں خواتین کے ایک رہائشی ادارے 'بناستھلی ودیا پیٹھ' کو 2020-21 کے 25ویں راجیو گاندھی نیشنل سدبھاؤنا ایوارڈ سے نوازا۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی موجودگی میں ادارے کے سدھارتھ شاستری کو یہ ایوارڈ سونپا گیا۔

مزید پڑھیں: Former PM late Rajiv Gandhi مودی، کھڑگے، سونیا، پرینکا کا سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کو خراج عقیدت پیش

یہ پروگرام سابق وزیر اعظم کے 79ویں یوم پیدائش کے موقعے پر دہلی کے جواہر بھون میں منعقد کیا گیا تھا۔ سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ راجیو گاندھی بھارت میں موجود تنوع کے تحفظ کے حامی تھے۔ انہوں نے کہا کہ "وہ اس حقیقت کے بارے میں بہت حساس تھے کہ تمام مذاہب، نسلوں، زبانوں اور ثقافتوں کا جشن منا کر ہی بھارت کے اتحاد کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔" اس سے پہلے، سونیا گاندھی نے دہلی میں 'ویر بھومی' پر سابق وزیر اعظم کو ان کی 79ویں یوم پیدائش پر پھول چڑھائے۔

(اے این آئی)

نئی دہلی: کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے اتوار کے روز کہا کہ ملک کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے اپنے مختصر سیاسی کریئر کے دوران بے شمار کامیابیاں حاصل کیں، جس کا خاتمہ انتہائی 'سفاکانہ' طریقے سے ہوا۔ وہ نئی دہلی میں منعقدہ 25ویں راجیو گاندھی نیشنل سدبھاؤنا ایوارڈ تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس موقعے پر سونیا گاندھی نے مرکزی حکومت پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں جب نفرت کی سیاست، معاشرے میں تقسیم، تعصب اور شدت پسندی کو فروغ دینے والی قوتیں زیادہ سرگرم ہو رہی ہیں تو ایسے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، امن اور قومی یکجہتی کے نظریات زیادہ اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'تقسیم، شدت پسندی اور تعصب کی سیاست اور فرقہ پرست عناصر کو برسراقتدار بی جے پی حکومت کی حمایت بھی مل رہی ہے۔' سونیا گاندھی، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور پارٹی کے دیگر لیڈروں نے اتوار کو دہلی میں 25ویں راجیو گاندھی نیشنل سدبھاؤنا ایوارڈ تقریب میں شرکت کی۔

سونیا نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'راجیو گاندھی ملک کے تنوع کو لے کر بہت حساس تھے۔ ملک کی خدمت کے لیے انہیں جتنا بھی وقت ملا، اس دوران انہوں نے بے شمار کامیابیاں حاصل کیں۔ وہ ملک کے لیے وقف تھے۔ انہوں نے پنچایتوں اور بلدیات میں خواتین کے لیے 1/3 ریزرویشن کے لیے جدوجہد کی۔ اگر آج دیہی اور شہری اداروں میں 15 لاکھ سے زیادہ منتخب خواتین نمائندے ہیں تو یہ صرف راجیو گاندھی کی محنت اور دور اندیشی کی وجہ سے ہے۔ ان کی حکومت نے ووٹ ڈالنے کی عمر بھی 21 سال سے کم کر کے 18 سال کی۔ راجیو گاندھی نے 1984 میں اپنی والدہ اور اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد کانگریس کی قیادت سنبھالی۔ اکتوبر 1984 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ 40 سال کی عمر میں بھارت کے سب سے کم عمر وزیر اعظم بن گئے۔ انہوں نے دو دسمبر 1989 تک بھارت کے وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 20 اگست 1944 کو پیدا ہونے والے راجیو گاندھی کو 21 مئی 1991 کو لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلم (LTTE) کے خودکش حملہ آور نے سری پیرمبدور، تامل ناڈو میں ایک انتخابی ریلی کے دوران قتل کر دیا تھا۔ سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے اتوار کو راجستھان میں خواتین کے ایک رہائشی ادارے 'بناستھلی ودیا پیٹھ' کو 2020-21 کے 25ویں راجیو گاندھی نیشنل سدبھاؤنا ایوارڈ سے نوازا۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی موجودگی میں ادارے کے سدھارتھ شاستری کو یہ ایوارڈ سونپا گیا۔

مزید پڑھیں: Former PM late Rajiv Gandhi مودی، کھڑگے، سونیا، پرینکا کا سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کو خراج عقیدت پیش

یہ پروگرام سابق وزیر اعظم کے 79ویں یوم پیدائش کے موقعے پر دہلی کے جواہر بھون میں منعقد کیا گیا تھا۔ سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ راجیو گاندھی بھارت میں موجود تنوع کے تحفظ کے حامی تھے۔ انہوں نے کہا کہ "وہ اس حقیقت کے بارے میں بہت حساس تھے کہ تمام مذاہب، نسلوں، زبانوں اور ثقافتوں کا جشن منا کر ہی بھارت کے اتحاد کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔" اس سے پہلے، سونیا گاندھی نے دہلی میں 'ویر بھومی' پر سابق وزیر اعظم کو ان کی 79ویں یوم پیدائش پر پھول چڑھائے۔

(اے این آئی)

Last Updated : Aug 21, 2023, 10:05 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.