کانگریس صدر سونیا گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ پولیس حکومت کے اشارے پر لوگوں کو بربریت کا نشانہ بنا کر قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت خود ہی تشدد اور تقسیم کرنے کی جننی(ماں) بن گئی ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ شہریت (ترمیمی) قانون کو لے کر ملک بھر میں جاری تشدد کے درمیان جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلباء کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام امن و امان برقرار رکھنے، قانون کی حکمرانی اور آئین کی حفاظت کرنا ہے لیکن مودی حکومت نے ملک اور ہم وطنوں پر حملہ بول دیا ہے۔
انہوں نے کہا مودی حکومت خود تشدد اور تقسیم کی ماں بن گئی ہے۔ حکومت نے ملک کو نفرت کی اندھی کھائی میں دھکیل دیا ہے اور نوجوانوں کے مستقبل کو آگ کی بھٹی میں جھلسا دیا۔
انہوں نے کہا کہ حکمران ہی جب تشدد کروائیں، آئین پر حملہ کریں، ملک کے نوجوانوں پر ظلم و جبر کریں، قانون کی دھجیاں اڑائیں، تو پھر ملک کس طرح چلے گا؟
سونیا گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت کا مقصد عدم استحکام پھیلا کر نوجوانوں کے حقوق چھینتے جاؤ، ملک میں مذہبی اشتعال کا ماحول بناؤ اور سیاسی روٹیاں سینکتے رہو۔ اس کا محرک کوئی اور نہیں، خود وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ ہیں'۔