نئی دہلی: کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ منی پور گزشتہ 50 دنوں سے ذات پات کے تشدد کی وجہ سے جل رہا ہے لیکن انہیں یقین ہے کہ وہاں کے لوگ بھائی چارے اور ہم آہنگی کی اپنی روایت پر عمل کرتے ہوئے جلد ہی امن بحال کریں گے۔
سونیا گاندھی نے کہا کہ منی پور تقریباً 50 دنوں سے ایک عظیم انسانی المیے کا سامنا کر رہا ہے اور غیر معمولی تشدد نے عام لوگوں کی زندگیوں کو تہس نہس کر دیا ہے۔ اس میں ہزاروں خاندان برباد ہو چکے ہیں جس سے ملک کے ضمیر کو گہرا زخم لگا ہے۔
سونیا گاندھی نے کہا کہ "میں ان تمام لوگوں سے تعزیت کا اظہار کرتی ہوں جنہوں نے تشدد میں اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ یہ بہت افسوسناک ہے کہ لوگ زندگی بھر کی محنت سے بنائے گئے گھروں سے بھاگنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ مکانات تباہ ہو رہے ہیں اور لوگوں گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ امن اور باہمی محبت کے ساتھ رہنے والے اپنے بھائیوں اور بہنوں کو ایک دوسرے کے خلاف ہوتے دیکھنا دل کو دکھ دیتا ہے۔‘‘
گاندھی نے کہا کہ "منی پور کی تمام ذاتوں، مذاہب اور مختلف پس منظر کے لوگوں کو اپنانے کی تاریخ ہے۔ بھائی چارے کے جذبے کو پروان چڑھانے کے لیے باہمی اعتماد اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے لیکن ایک غلط قدم بھی نفرت اور تقسیم کی آگ کو بھڑکا سکتا ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: منی پور میں قیام امن کےلئے اندور میں آواز بلند کی گئی
کانگریس لیڈر نے کہاکہ ’’آج ہم ایک اہم دوراہے پر کھڑے ہیں اور ہمارا ہر قدم مستقبل کی تشکیل کرے گا جو ہمارے بچوں کے لیے میراث ہوگا۔ میں منی پور کے لوگوں سے خاص طور پر اپنی بہادر بہنوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ خوبصورت منی پور میں امن اور ہم آہنگی کی راہ ہموار کریں۔ ایک ماں ہونے کے ناطے میں آپ کے درد کو سمجھتی ہوں اس لیے سمجھداری سے قدم اٹھانے کی اپیل کرتی ہوں۔ امید ہے کہ آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں باہمی اعتماد کو بحال کرکے ہم اپنی زندگیوں کی تعمیر نو کا طویل سفر مضبوطی سے شروع کریں گے۔ مجھے امید ہے اور یقین ہے کہ منی پور کے لوگ مل کر اس امتحان پر قابو پالیں گے۔‘‘ یواین آئی۔