نئی دہلی: شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک نے اسمارٹ ایگریکلچر پروجیکٹ کو قبول کیا ہے۔ ایس سی او کے وزرائے زراعت کی آٹھویں میٹنگ جمعہ کو وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کی صدارت میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقد ہوئی۔ اس میں ہندوستان، روس، ازبکستان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، چین اور پاکستان نے شرکت کی۔ ہندوستان کی صدارت میں ایس سی او کے رکن ممالک نے اسمارٹ ایگریکلچر پروجیکٹ کو اپنایا۔
اسمارٹ ایگریکلچر ایکشن پلان اور زراعت میں اختراع کی پہل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تومر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا زور ٹیکنالوجی کے ذریعے ملک میں زراعت کی مجموعی ترقی پر ہے اور اس سمت میں اسمارٹ ایگریکلچر کو فروغ دینے کے لیے کئی ٹھوس قدم اٹھائے گئے ہیں۔ ہندوستان کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں سبھی کا خیرمقدم کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان کثیرالجہتی، سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی اور عوام کے درمیان روابط کے فروغ دینے کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ ایس سی او کے وزرائے زراعت کی میٹنگ منعقد کرنا، خاص طور پر موجودہ صورتحال میں، فوڈ سیکیورٹی اور نیوٹریشن میں تعاون کو مضبوط بنانے پر بات چیت کرنا ہمارے لئے خوشی اورفخر کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: PM Modi at SCO summit عالمی سپلائی چین وبا اور یوکرین تنازع سے متاثر ہوئی، مودی
وزیر زراعت تومر نے کہا کہ موجودہ حالات میں خوراک کی سپلائی چین کے معمول کے کام کو برقرار رکھنے کے لئے خوراک اور غذائی تحفظ کے لیے مختلف ممالک کے درمیان قریبی رابطے اور تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان زراعت کے شعبے میں عالمی سطح پر سب سے بڑا آجرہے، جہاں ہماری نصف سے زیادہ آبادی زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں مصروف ہے، جبکہ ہندوستان کئی ممالک کے لیے ایک اہم اقتصادی سرگرمی کی نمائندگی بھی کرتا ہے۔ اس کی اہمیت اس حقیقت سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ ملک میں سال 2013-14 سے 10 سال میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے بجٹ میں پانچ گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ زراعت کے شعبے نے گزشتہ برسوں کے دوران اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، خوراک کی پیداوار کے ساتھ عالمی غذائی تحفظ میں تعاون کرتے ہوئے، برآمدات میں نمایاں اضافہ درج کیا نیز زرعی اور اس سے منسلک مصنوعات کی برآمدات 4 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہیں۔
یواین آئی