نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں سماجی کارکن صفورہ زرگر کا داخلہ منسوخ کرنے کی مخالفت میں جامعہ کیمپس میں زبردست نعرے بازی کی گئی۔ صفورہ زرگر کا نام 2020 دہلی فسادات کیس میں درج ہے اور انہیں کئی دنوں تک جیل میں رکھا گیا تھا۔ Sloganeering in Support of Safoora Zargar
واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ کی جانب سے صفورہ زرگر کا داخلہ رد کرنے سے متعلق آفیشل سرکیولر جاری کیا گیا تھا جس کے بعد سماجی کارکن و اسکالر صفورہ زرگر نے اعلان کیا ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے شعبہ سماجیات کے تحت ایم فل پروگرام میں ان کا داخلہ منسوخ کر دیا ہے۔ جامعہ کے سرکیولر کے مطابق صفورہ کا داخلہ اس کے سپروائزر کی غیر تسلی بخش رپورٹ کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا ہے۔
صفورہ زرگر ایک سماجی کارکن اور اسکالر ہیں جو سی اے اے مخالف مظاہروں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے سرخیوں میں آئی تھیں۔ 29 اگست 2022 کو 29 سالہ صفورہ نے یہ اعلان کیا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے شعبہ سماجیات کے تحت ایم فل پروگرام میں ان کا داخلہ منسوخ کر دیا ہے۔ Safoora Zargar Protest at Jamia Millia Islamia
جامعہ ملیہ اسلامیہ نے 22 اگست 2022 سے اس کا ایم فل داخلہ منسوخ کر دیا ہے۔ یونیورسٹی کے جاری کردہ نوٹس کے مطابق، زرگر کا داخلہ منسوخ کر دیا گیا ہے کیونکہ 'اس کے سپروائزر کی طرف سے اس کی پیشرفت رپورٹ تسلی بخش نہیں تھی' اور یہ کہ اس نے بطور خاتون اسکالر توسیع کے لیے درخواست نہیں دی۔ نوٹس میں مزید کہا گیا کہ داخلہ منسوخ کر دیا گیا ہے کیونکہ زرگر نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ایم فل مقالہ جمع نہیں کرایا، معمول کا وقت 5 سمسٹرز کا ہوتا ہے لیکن کووڈ 19 وبائی مرض کی وجہ سے چھٹے سمسٹر تک بھی وہ اپنا مقالہ جمع نہیں کرا پائیں۔