جن افراد کو ضمانت ملی ہے، ان میں سندھو شری خلر، اجیت کمار ڈنگ ڈنگ، رویندر پرساد، پردیپ کمار بگا، پربودھ سکسینا اور انوپم کمار پجاری شامل ہیں۔
دہلی کی ایوینیو عدالت میں سماعت کے دوران سی بی آئی نے ان چھ بیوروکریٹس کی جانب سے دائر ضمانت درخواست کی مخالفت کی تھی۔ سی بی آئی نے عدالت میں دائر اپنے جواب میں کہا تھا کہ ان کو ضمانت دے کر شواہد میں چھیڑ چھاڑ کا امکان ہے۔ 29 نومبر سنہ 2019 کو خصوصی جج اجے کمار کہار نے ان بیوروکریٹس کو عبوری ضمانت دی تھی۔ 21 اکتوبر سنہ 2019 کو عدالت نے اس معاملے میں پی چدمبرم اور ان کے بیٹے کارتی چدمبرم کے خلاف سی بی آئی کی طرف سے دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔
سماعت کے دوران سی بی آئی نے کہا تھا کہ اس معاملے میں 14 افراد ملزم ہیں، جن میں 7 سرکاری ملازمین اور 4 کمپنیاں شامل ہیں۔ ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی، 420، 468، 471 اور بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 9 اور 13 کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
سی بی آئی نے کہا تھا کہ کچھ ملزمین ضمانت پر باہر ہیں اور کچھ کو ابھی گرفتار کیا جانا باقی ہے۔
سی بی آئی نے چارج شیٹ 18 اکتوبر سنہ 2019 کو داخل کی تھی، چارج شیٹ میں پی چدمبرم اور ان کے بیٹے کارتی چدمبرم سمیت 14 افراد کو ملزمین میں شامل کیا گیا ہے۔ چارج شیٹ میں پیٹر مکھرجی، سی اے بھاسکر رمن، سندھو شری خلر، اجیت کمار ڈنگ ڈنگ، رویندر پرساد، پردیپ کمار بگا، پربودھ سکسینا اور انوپم کمار پجاری شامل ہیں۔
جن کمپنیوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ان میں آئی این ایکس میڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ، آئی این ایکس نیوز پرائیویٹ لمیٹیڈ، چیس مینیجمینٹ سروسز پرائیویٹ لمیٹیڈ اور ایڈوانٹج اسٹریٹیجی کنسلٹنسی پرائیویٹ لمیٹیڈ شامل ہیں۔