عدالت عظمی سے آج درخواست کرکے بے رحمی سے قتل کے معاملے سمیت اس سے قبل کے کئی واقعات کا ذکر کرتے ہوئے مظاہرین کسانوں کو ہٹانے کی مانگ کرنے والی پہلے سے داخل عرضی پر جلد سماعت کی مانگ کی گئی۔
عرضی سواتی گوئل اور سنجیو نیوار کی جانب سے وکیل ششانک شیکھر جھا نے عدالت سے درخواست کرکے جلد سماعتع کی فریاد کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کی مخالفت کر نے والے کھلے قانون کی عام خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ وہ کووڈ 19 کے رہنما خطوط کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے دوسرے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایجی ٹیشن کی وجہ سے روزمرہ کی پریشانیوں کے علاوہ کئی غیر انسانی واقعات سامنے آ رہے ہیں۔
جمعہ کو لکھبیر سنگھ نامی ایک شخص کے قتل کا معاملہ سامنے آیا۔ اس سے قبل ایک خاتون کی عصمت دری، لال قلعہ کی فصیل پر غیر قانونی مذہبی جھنڈا لہرانا، مظاہرے دے دوران سرکاری اور پرائیویٹ املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کے واقعات ہوئے ہیں۔
یو این آئی