ETV Bharat / state

Karnataka CM Decision سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار نے کھرگے سے ملاقات کی

کرناٹک میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کو لے کر سسپنس جاری ہے۔ کھرگے کی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ بلائی گئی۔ اس دوران ڈی کے شیوکمار اور سدارامیا نے کھرگے سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

author img

By

Published : May 16, 2023, 9:42 PM IST

سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار نے کھرگے سے ملاقات کی
سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار نے کھرگے سے ملاقات کی

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کرناٹک میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کا لیڈر منتخب کرنے کے لیے منگل کو راہل گاندھی سمیت پارٹی کے کئی سینئر رہنماؤں سے مشاورت کی۔ کھرگے کی رہائش گاہ پر ہوئی میٹنگ میں ان کے اور راہول گاندھی کے علاوہ پارٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، کرناٹک کے انچارج رندیپ سرجے والا اور کچھ دوسرے لیڈر موجود ہیں۔

شیوکمار کو پیر کو ہی دہلی آنا تھا لیکن پیٹ میں انفیکشن کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اپنا مجوزہ دورہ منسوخ کر دیا۔ سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا پیر سے دہلی میں موجود ہیں۔ ان دونوں لیڈروں کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے مضبوط دعویدار تصور کیا جاتا ہے۔ کانگریس صدر کھرگے نے پیر کو پارٹی کے تینوں نگرانوں کے ساتھ گہری مشاورت کی، لیکن کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ کھرگے نے کرناٹک میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کرنے کے لیے سینئر لیڈر سشیل کمار شندے، جتیندر سنگھ اور دیپک بابریہ کو بطور مبصر مقرر کیا تھا۔

تینوں مبصرین نے پارٹی کے نومنتخب ایم ایل اے سے الگ الگ بات کی تاکہ ان کی رائے جان سکیں اور پھر اپنی رپورٹ کھرگے کو سونپی۔ اتوار کی شام بنگلورو کے ایک نجی ہوٹل میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں پارٹی صدر کو لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کرنے کا اختیار دیا گیا، جو کرناٹک کا اگلا وزیر اعلیٰ بنے گا۔ ریاست میں 224 رکنی اسمبلی کے لیے 10 مئی کو ہونے والے انتخابات میں کانگریس نے 135 نشستیں حاصل کیں، جب کہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کی قیادت والی جنتا دل (سیکولر) نے بالترتیب 66 نشستیں حاصل کیں۔ اور 19 سیٹیں جیتیں۔

کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا، جو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے مضبوط دعویدار سمجھے جاتے ہیں اور ریاستی پارٹی کے سربراہ ڈی کے۔ شیوکمار نے منگل کو پارٹی صدر ملکارجن کھرگے سے ملاقات کی۔ سدارامیا قومی صدر ملکارجن کھرگے سے ملنے ان کی رہائش گاہ پر گئے۔ قبل ازیں ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیوکمار نے کھرگے سے ملاقات کی۔ اس ملاقات سے پہلے انہوں نے کہا کہ کانگریس ان کے لیے ماں کی طرح ہے اور پارٹی سے استعفیٰ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کانگریس کی قومی قیادت نے شیوکمار اور سدارامیا دونوں کو بات چیت کے لیے دہلی بلایا۔ شیوکمار سب سے پہلے منگل کی دوپہر قومی راجدھانی میں اپنے بھائی اور پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈی کے سریش کی رہائش گاہ پر گئے اور کھرگے سے ملنے شام تقریباً 5 بجے ان کی رہائش گاہ پہنچے۔ کھرگے سے ملاقات سے قبل راہول گاندھی، پارٹی جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال اور کرناٹک کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے پارٹی سربراہ کے ساتھ وزیراعلیٰ کے عہدہ پر طویل بات چیت کی۔ کانگریس کے سینئر لیڈروں کی میٹنگ ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔

بتا دیں کہ بنگلورو سے دہلی روانہ ہونے سے پہلے شیوکمار نے کہا تھا کہ پارٹی ان کے لیے 'خدا' ہے۔ شیوکمار نے کہا، "ہمارا گھر متحد ہے۔ ہم تعداد میں 135 ہیں اور میں پارٹی صدر ہوں۔ کانگریس پارٹی میرا مندر ہے۔ پارٹی ماں کی طرح ہے۔ میں نے اپنا کام کیا ہے۔" انہوں نے کہا، "خدا اور ماں کو معلوم ہے کہ بچوں کو کیا دینا ہے۔ میں اپنے بھگوان سے ملنے مندر جا رہا ہوں۔ میں اکیلا جا رہا ہوں۔ جنرل سیکرٹری نے مجھے وہاں اکیلے آنے کو کہا۔"

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کرناٹک میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کا لیڈر منتخب کرنے کے لیے منگل کو راہل گاندھی سمیت پارٹی کے کئی سینئر رہنماؤں سے مشاورت کی۔ کھرگے کی رہائش گاہ پر ہوئی میٹنگ میں ان کے اور راہول گاندھی کے علاوہ پارٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، کرناٹک کے انچارج رندیپ سرجے والا اور کچھ دوسرے لیڈر موجود ہیں۔

شیوکمار کو پیر کو ہی دہلی آنا تھا لیکن پیٹ میں انفیکشن کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اپنا مجوزہ دورہ منسوخ کر دیا۔ سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا پیر سے دہلی میں موجود ہیں۔ ان دونوں لیڈروں کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے مضبوط دعویدار تصور کیا جاتا ہے۔ کانگریس صدر کھرگے نے پیر کو پارٹی کے تینوں نگرانوں کے ساتھ گہری مشاورت کی، لیکن کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ کھرگے نے کرناٹک میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کرنے کے لیے سینئر لیڈر سشیل کمار شندے، جتیندر سنگھ اور دیپک بابریہ کو بطور مبصر مقرر کیا تھا۔

تینوں مبصرین نے پارٹی کے نومنتخب ایم ایل اے سے الگ الگ بات کی تاکہ ان کی رائے جان سکیں اور پھر اپنی رپورٹ کھرگے کو سونپی۔ اتوار کی شام بنگلورو کے ایک نجی ہوٹل میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں پارٹی صدر کو لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کرنے کا اختیار دیا گیا، جو کرناٹک کا اگلا وزیر اعلیٰ بنے گا۔ ریاست میں 224 رکنی اسمبلی کے لیے 10 مئی کو ہونے والے انتخابات میں کانگریس نے 135 نشستیں حاصل کیں، جب کہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کی قیادت والی جنتا دل (سیکولر) نے بالترتیب 66 نشستیں حاصل کیں۔ اور 19 سیٹیں جیتیں۔

کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا، جو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے مضبوط دعویدار سمجھے جاتے ہیں اور ریاستی پارٹی کے سربراہ ڈی کے۔ شیوکمار نے منگل کو پارٹی صدر ملکارجن کھرگے سے ملاقات کی۔ سدارامیا قومی صدر ملکارجن کھرگے سے ملنے ان کی رہائش گاہ پر گئے۔ قبل ازیں ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیوکمار نے کھرگے سے ملاقات کی۔ اس ملاقات سے پہلے انہوں نے کہا کہ کانگریس ان کے لیے ماں کی طرح ہے اور پارٹی سے استعفیٰ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کانگریس کی قومی قیادت نے شیوکمار اور سدارامیا دونوں کو بات چیت کے لیے دہلی بلایا۔ شیوکمار سب سے پہلے منگل کی دوپہر قومی راجدھانی میں اپنے بھائی اور پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈی کے سریش کی رہائش گاہ پر گئے اور کھرگے سے ملنے شام تقریباً 5 بجے ان کی رہائش گاہ پہنچے۔ کھرگے سے ملاقات سے قبل راہول گاندھی، پارٹی جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال اور کرناٹک کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے پارٹی سربراہ کے ساتھ وزیراعلیٰ کے عہدہ پر طویل بات چیت کی۔ کانگریس کے سینئر لیڈروں کی میٹنگ ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔

بتا دیں کہ بنگلورو سے دہلی روانہ ہونے سے پہلے شیوکمار نے کہا تھا کہ پارٹی ان کے لیے 'خدا' ہے۔ شیوکمار نے کہا، "ہمارا گھر متحد ہے۔ ہم تعداد میں 135 ہیں اور میں پارٹی صدر ہوں۔ کانگریس پارٹی میرا مندر ہے۔ پارٹی ماں کی طرح ہے۔ میں نے اپنا کام کیا ہے۔" انہوں نے کہا، "خدا اور ماں کو معلوم ہے کہ بچوں کو کیا دینا ہے۔ میں اپنے بھگوان سے ملنے مندر جا رہا ہوں۔ میں اکیلا جا رہا ہوں۔ جنرل سیکرٹری نے مجھے وہاں اکیلے آنے کو کہا۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.