انہوں نے کہا کہ انہیں اس بل کے تعلق سے جو خدشات ہیں وہ دور کیے جائے۔اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو دوسرا رویہ اختیار کرنا پڑے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'ووٹ بینک کی سیاست نہیں ہونی چاہیے کیونکہ یہ درست نہیں ہے۔ہمیں ہندو مسلم اتحاد کو درہم برہم نہیں کرنا چاہیے'۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بل میں سری لنکا کے تمل ہندو کے متعلق کچھ نہیں ہے۔
شیوسینا رہنما نے مزید کہا کہ جب انہوں نے لوک سبھا میں بل کی حمایت کی تھی لیکن راجیہ سبھا میں اس بل سے متعلق ان کے ارکین پارلیمان کا دوسرا موقف ہوسکتا ہے۔
راوت نے کہا کہ ’ہم دیکھیں گے کہ بحث کے دوران کیا ہوتا ہے اور اس کے بعد ہی ہم اپنے مؤقف کا فیصلہ کریں گے۔‘
لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے ایک دن بعد مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے منگل کو کہا کہ شیوسینا اس قانون سازی کی حمایت نہیں کرے گی جب تک کہ راجیہ سبھا میں پارٹی کے سوالات پر توجہ نہیں دی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’جب تک اس بل کے متعلق خدشات دور نہ کیے جائے تب تک ہم اس بل کی حمایت نہیں کریں گے۔ اگر کوئی شہری اس بل سے خوفزدہ ہے تو تام شکوک و شبہات کو دور کرنا چاہئے۔ وہ ہمارے شہری ہیں لہذا ان کو بھی ان کے سوالوں کا جواب دینا چاہئے ‘۔