نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ نے بین الاقوامی یوم خواتین کے موقعے پر 'سیلبریٹنگ وومین ہوڈ' کے مقصد سے 'شی فیستا' نام کے علم اساس فیسٹ منعقد کیا۔ یک روزہ فیسٹ نے دانشوری کے ساتھ ساتھ تفریح سے پُر ایک پلیٹ فارم مہیا کیا تھا جس میں رنگا رنگ مقابلے کے ساتھ دیگر سرگرمیاں شامل تھیں۔ اس پروگرام میں ممتاز خواتین انٹرپرنیور، جامعہ اور دیگر یونیورسٹیوں کے طلبا نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ سینٹر فار انوویشن،جے ایم آئی کے اشترا ک سے چلنے والے اس پروگرام کی مہمان خصوصی انجینئرنگ فیکلٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ڈین پروفیسر منی شاجی تھامس تھیں۔
اس موقعے پر ممتاز خواتین انٹرپرنیور ز نے تقریریں کیں۔ اس کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ کی خواتین نے جنھوں نے ’ایچ ون فیڈ ون‘ کے معاش سینٹر پر کام کیا ہے انہیں تہنیت پیش کی۔ اپنی نوعیت کا منفرد پروڈکٹ پینٹی لائنر جو دوبارہ قابل استعمال ہے اور جو پروجیکٹ شریمتی کے تحت تیار ہوا تھا اسے بھی انتہائی جوش وخروش کے ساتھ لانچ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: خواتین کو خود کی صحت اور خوشی کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے
انٹرپرنیورشپ کے میدان میں خواتین کے متنوع پہلوؤں پر مبنی ایک پینل مباحثہ بھی ہوا جس میں خواتین ایکزیکیٹو کا متنوع گروپ شامل تھا۔ پینل میں جن شرکاء نے حصہ لیا، ان میں رانی پریہار (ایم ڈی ایکس زورا گروپ) خنسا فہد (کو فاؤنڈر اور سی او او گروکول)، میگھنا جوشی (سوان کی فاؤنڈر) اظفرخان (سی اے اور کنٹینٹ کریٹیر) اور سنا شریف (بگننگ فاؤنڈیشن کی فاؤنڈر) شامل ہیں۔ مزید برآں، یک روزہ پروگرام کے تحت ’سیلبریٹنگ وومین ہوڈ‘ کے مرکزی خیال پر مبنی کئی مقابلے ہوئے۔
اس فیسٹول میں متعدد پروگرام ہوئے جیسے بی۔پلان مقابلہ، بز نیتی، اوپن مائک مقابلہ، بیان، کیس اسٹڈی مقابلہ، شی ٹوگ، گول میز مباحثہ مقابلہ، لٹ وٹ تھرو ڈاؤن اور آن لائن ادبی مقابلہ ’صریر خامہ‘میں ملک بھر سے بہترین صلاحیتوں کے مالک شرکاء نے اس میں حصہ لیا۔ ہر مقابلے سے متعلق نتائج کا اعلان متعلقہ میدان کے ماہرین نے کیا۔ واضح رہے کہ اس پروگرا م کو آکسزورا پرائیوٹ لمٹیڈ، نیچورینس ہربلس، ٹی ایس ایڈوائزری سروسز اور ہل ٹاک ٹکنیکل سروسز ایل ایل سی نے اسپانسر کیا تھا۔