ETV Bharat / state

Malik on Removing Z plus Security سکیورٹی میں تخفیف کے پیچھے شاہ کا نہیں مودی کا دماغ، ستیہ پال ملک

جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی زیڈ پلس سکیورٹی میں کمی کردی گئی ہے جس کے بعد ستیہ پال ملک نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں خاموش نہیں رہوں گا۔ سکیورٹی کی کمی کے پیچھے امت شاہ کا نہیں بلکہ نریندر مودی کا دماغ ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Mar 15, 2023, 7:35 AM IST

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی سکیورٹی میں کمی کر دی گئی ہے۔ زیڈ پلس کے بجائے اب ان کی سکیورٹی میں ایک پرائیویٹ سکیورٹی افسر تعینات کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ستیہ پال ملک نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ ایسا کرنا سیاسی انتقام کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ ستیہ پال ملک کے دور میں ہی جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا۔ کسان تحریک کے دوران ستیہ پال ملک نے کسانوں کی حمایت میں اپنی پارٹی اور حکومت کے خلاف بیان دیا تھا جس کے بعد تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے، سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ 'گورنر رہتے ہوئے کسان قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران میرا جو موقف رہا، اسی وجہ سے میری زیڈ پلس سکیورٹی واپس لے لی گئی کیوں کہ پارٹی میں کسی میں بھی ہمت نہیں ہے کہ وہ وزیر اعظم کے خلاف ایک لفظ بھی بول سکے۔ میں اکیلا تھا جس نے کسانوں کے صحیح مقصد کا ساتھ دیا۔ اس سے انہیں تکلیف ہوئی ہوگی۔ اسی لیے میری سکیورٹی چھین لی گئی ہے۔

سابق گورنر نے کہا کہ میں کل ایک جلسہ عام میں شرکت کے لیے ریواڑی (ہریانہ) کے قریب نارنول جا رہا ہوں۔ ایسے میں اب سکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ اگر کوئی مجھ پر حملہ کرتا ہے یا مجھے نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے تو کیا ہوگا، اس صورت میں تمام تر ذمہ داری مرکزی حکومت کی ہوگی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کسی سیاسی جماعت کے رہنما نے ان سے رابطہ کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ ہاں، مجھے رہنماؤں نے کئی فون کیے ہیں لیکن میں ان کا نام نہیں لوں گا اور نہ ہی میں ویکٹم کارڈ کھیلنا چاہتا ہوں۔ میں نے آج ہی اپنی سکیورٹی میں کمی کے بارے میں یہ اطلاع دی ہے اور آخر میں بہت سارے فون آئیں گے لیکن کوئی مجھے خاموش نہیں کر سکتا اور میں بولنا جاری رکھوں گا۔

اس سوال پر کہ اس کے پیچھے کس کا دماغ ہوسکتا ہے اور کیا اس کے پیچھے وزیر داخلہ امت شاہ کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ سابق گورنر نے سختی سے جواب دیا کہ امت شاہ ایک دیالو(مہربان) شخص ہیں۔ یہ وزیر اعظم مودی کا دماغ ہے کیونکہ جب میں نے کسانوں کی بات کی تو وہ مجھ سے خوش نہیں تھے۔ وہ مجھ سے خوش نہیں ہیں اور میری سیکیورٹی واپس لینے کا یہ آئیڈیا سب کچھ واضح کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں کشمیر کا گورنر تھا تو مجھے سیکورٹی خطرات سے متعلق مجھے کافی معلومات ملتی تھیں۔ جب میں دہلی واپس آیا تو سیکورٹی کے یہ مسائل ابھی بھی موجود تھے کیونکہ میرے دور حکومت میں دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا گیا تھا اور پاکستان اور کشمیری عسکریت پسندوں اور دیگر سے امن و امان کو خطرہ لاحق تھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی دوسرے گورنر کی سیکیورٹی واپس نہیں لی گئی ہے، میں واحد ہوں جس سے زیڈ پلس سکیورٹی لے لی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں خاموش نہیں رہوں گا اور کوئی مجھے خاموش نہیں کر سکتا۔ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کا بوجھ ان پر پڑے گا اور انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ وقت کا انتظار کریں، اور دیکھیں وقت سب کچھ بتا دے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں اس معاملے کے حوالے سے گزشتہ سال اکتوبر میں وزارت داخلہ کو لکھا تھا کہ ان کا سیکورٹی کور واپس نہ لیا جائے کیونکہ انہیں خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی تک ان کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے اور ان کے خط کے جواب میں امت شاہ کی طرف سے صرف وزارت داخلہ کا خط موصول ہوا ہے۔ واضح رہے کہ ستیہ پال ملک نے گزشتہ سال دعویٰ کیا تھا کہ جب وہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے تو فائلوں کو کلیئر کرنے کے لیے انہیں 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی اور بعد میں ان کے دعوؤں کے بارے میں سی بی آئی نے ان سے پوچھ گچھ بھی کی تھی۔ ملک اب تک کسی بھی پارٹی میں شمولیت کے دعوؤں کو مسترد کرتے رہے ہیں۔ ملک نے کہا ہے کہ وہ کسانوں اور 'گدھوں' کے لیے بولتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 'میں آنے والے انتخابات میں ان کی کمر توڑ دوں گا'۔

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی سکیورٹی میں کمی کر دی گئی ہے۔ زیڈ پلس کے بجائے اب ان کی سکیورٹی میں ایک پرائیویٹ سکیورٹی افسر تعینات کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ستیہ پال ملک نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ ایسا کرنا سیاسی انتقام کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ ستیہ پال ملک کے دور میں ہی جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا۔ کسان تحریک کے دوران ستیہ پال ملک نے کسانوں کی حمایت میں اپنی پارٹی اور حکومت کے خلاف بیان دیا تھا جس کے بعد تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے، سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ 'گورنر رہتے ہوئے کسان قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران میرا جو موقف رہا، اسی وجہ سے میری زیڈ پلس سکیورٹی واپس لے لی گئی کیوں کہ پارٹی میں کسی میں بھی ہمت نہیں ہے کہ وہ وزیر اعظم کے خلاف ایک لفظ بھی بول سکے۔ میں اکیلا تھا جس نے کسانوں کے صحیح مقصد کا ساتھ دیا۔ اس سے انہیں تکلیف ہوئی ہوگی۔ اسی لیے میری سکیورٹی چھین لی گئی ہے۔

سابق گورنر نے کہا کہ میں کل ایک جلسہ عام میں شرکت کے لیے ریواڑی (ہریانہ) کے قریب نارنول جا رہا ہوں۔ ایسے میں اب سکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ اگر کوئی مجھ پر حملہ کرتا ہے یا مجھے نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے تو کیا ہوگا، اس صورت میں تمام تر ذمہ داری مرکزی حکومت کی ہوگی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کسی سیاسی جماعت کے رہنما نے ان سے رابطہ کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ ہاں، مجھے رہنماؤں نے کئی فون کیے ہیں لیکن میں ان کا نام نہیں لوں گا اور نہ ہی میں ویکٹم کارڈ کھیلنا چاہتا ہوں۔ میں نے آج ہی اپنی سکیورٹی میں کمی کے بارے میں یہ اطلاع دی ہے اور آخر میں بہت سارے فون آئیں گے لیکن کوئی مجھے خاموش نہیں کر سکتا اور میں بولنا جاری رکھوں گا۔

اس سوال پر کہ اس کے پیچھے کس کا دماغ ہوسکتا ہے اور کیا اس کے پیچھے وزیر داخلہ امت شاہ کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ سابق گورنر نے سختی سے جواب دیا کہ امت شاہ ایک دیالو(مہربان) شخص ہیں۔ یہ وزیر اعظم مودی کا دماغ ہے کیونکہ جب میں نے کسانوں کی بات کی تو وہ مجھ سے خوش نہیں تھے۔ وہ مجھ سے خوش نہیں ہیں اور میری سیکیورٹی واپس لینے کا یہ آئیڈیا سب کچھ واضح کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں کشمیر کا گورنر تھا تو مجھے سیکورٹی خطرات سے متعلق مجھے کافی معلومات ملتی تھیں۔ جب میں دہلی واپس آیا تو سیکورٹی کے یہ مسائل ابھی بھی موجود تھے کیونکہ میرے دور حکومت میں دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا گیا تھا اور پاکستان اور کشمیری عسکریت پسندوں اور دیگر سے امن و امان کو خطرہ لاحق تھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی دوسرے گورنر کی سیکیورٹی واپس نہیں لی گئی ہے، میں واحد ہوں جس سے زیڈ پلس سکیورٹی لے لی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں خاموش نہیں رہوں گا اور کوئی مجھے خاموش نہیں کر سکتا۔ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کا بوجھ ان پر پڑے گا اور انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ وقت کا انتظار کریں، اور دیکھیں وقت سب کچھ بتا دے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں اس معاملے کے حوالے سے گزشتہ سال اکتوبر میں وزارت داخلہ کو لکھا تھا کہ ان کا سیکورٹی کور واپس نہ لیا جائے کیونکہ انہیں خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی تک ان کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے اور ان کے خط کے جواب میں امت شاہ کی طرف سے صرف وزارت داخلہ کا خط موصول ہوا ہے۔ واضح رہے کہ ستیہ پال ملک نے گزشتہ سال دعویٰ کیا تھا کہ جب وہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے تو فائلوں کو کلیئر کرنے کے لیے انہیں 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی اور بعد میں ان کے دعوؤں کے بارے میں سی بی آئی نے ان سے پوچھ گچھ بھی کی تھی۔ ملک اب تک کسی بھی پارٹی میں شمولیت کے دعوؤں کو مسترد کرتے رہے ہیں۔ ملک نے کہا ہے کہ وہ کسانوں اور 'گدھوں' کے لیے بولتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 'میں آنے والے انتخابات میں ان کی کمر توڑ دوں گا'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.