آئندہ روز مرکزی حکومت اور کسان یونینوں کے نمائندوں کے درمیان ہونے والی بات چیت کو سابق وزیر و بی جے پی رہنما سرجیت کمار جیانی نے مثبت قرار دیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرجیت کمار جیانی نے کہا کہ 8 دسمبر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد مرکزی حکومت نے کسان رہنماؤں کو کچھ تجاویز روانہ کی تھیں جنہیں یونینوں کے نمائندوں نے مسترد کردیا تھا لیکن اب خود کسانوں نے حکومت کے ساتھ بات چیت کےلیے پہل کی ہے جسے حکومت نے قبول کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’بات چیت کے ذریعہ ہی ہر مسئلہ کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے تاہم 30 دسمبر کو کسانوں اور حکومت کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بہتر حل نکلنے کا قوی امکان ہے‘۔ انہوں نے پنجاب میں بی جے پی کارکنوں پر مبینہ حموں سے متعلق ایک سوال پر کہا کہ ’یہ غیرسماجی عناصر کی کارستانی ہے جبکہ کسان ایسا نہیں کرسکتے‘۔ انہوں نے کہا کہ کسان ایک ماہ سے پرامن احتجاج کر رہے ہیں اور کہیں بھی ایک پرتشدد واقعہ پیش نہیں آیا ہے‘۔
بی جے پی رہنما نے کہا کہ بعض غیرسماجی عناصر اپنے سیاسی مفاد کی خاطر کسان احتجاج کا استعمال کرتے ہوئے امن کے ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’کوئی بھی بی جے پی رہنما کسانوں کے خلاف نہیں ہیں‘۔ انہوں نے ایک بار پھر 30 دسمبر کو ہونے والی ملاقات سے مثبت نتائج برآمد ہونے کی توقع کا اظہار کیا۔