اسی کے پیش نظر گوتم بدھ نگر کے پولیس کمشنر آلوک سنگھ نے ضلع میں پانچ اپریل تک دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔
واضح رہے کہ ضلع گوتم ندھ نگر میں کورونا وائرس کے چار کیس پازیٹیو آنے کے بعد محکمۂ صحت میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا، وہیں سبھی افسران اور ملازمین کی چھٹیاں رد کردی گئی ہیں۔
گوتم بدھ نگر میں پولیس نے پانچ اپریل تک سبھی مذہبی و ثقافتی ریلی، جلوس اور احتجاج پر پوری طریقے سے پابندی عائد کردی ہے۔
اس سے قبل گوتم بدھ نگر سے رکن پارلیمان ڈاکٹر مہیش شرما اور رکن اسمبلی پنکج سنگھ کی قیادت میں ایک اعلی سطحی میٹنگ کی گئی تھی جس میں لوگوں کو بیدار کرنے اور وائرس سے تحفظ پر غور و خوض کیا گیا۔
یہ وبا گذشتہ برس 2019 میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہوئی اور اب تک دنیا کے 184 ممالک میں اس کے جراثیم پھیل کر لوگوں کو خوف اور ہراس میں مبتلا کر چکے ہیں۔
اس نئے وائرس کو نویل کورونا وائرس یا کووڈ ۔ 19 کہا جارہا ہے۔
اس وائرس نے عالمی سطح پر دنیا کے تقریباً تمام لوگوں کے ذہن میں حاوی ہوگیا ہے، ہمہ وقت لوگ اسی کے بارے میں سوچتے اور گفتگو کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
اس سے بچنے کے لیے لوگ مصافحہ کرنے سے گریز کر رہے ہیں اور باربار اپنے ہاتھ میں سینیٹائیزر لگا رہے ہیں۔
اب تک اس مہلک بیماری سے دو لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور تقریباً 8ہزار آدمی ہلاک ہوچکے ہیں۔
اٹلی ان میں سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔
ایران میں اب تک کورونا سے 77 اموات ہو چکی ہیں۔
28 فروری کو کووِڈ-19 یا کورونا پر امریکی جریدے جاما میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اس میں مبتلا 83 سے لے کر 98 فیصد افراد کو بخار چڑھتا ہے، 76 سے 82 فیصد کو خشک کھانسی آتی ہے اور 11 سے 44 فیصد کو تھکن اور پٹھوں میں درد کی شکایت رہتی ہے۔