شاہین باغ تحریک کے دو برس مکمل ہونے پر Second Anniversary Of Shaheen Bagh شاہیں باغ کی خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جنتر منتر پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر سی اے اے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
شاہین باغ تحریک بھارتی تاریخ میں پہلی ایسی احتجاجی تحریک ہے جسے خواتین نے سمت دی۔
شاہیں باغ تحریک کے دو برس مکمل ہونے پر دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا اس دوران دہلی فسادات کے بعد شہریت ترمیمی قانون میں پیش پیش رہنے والے سماجی کارکنان کی گرفتاری کے خلاف بھی آواز بلند کی گئی اور انہیں جلد از جلد رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمیshabnam hashmi نے کہاکہ آج شاہین باغ تحریک کو دو برس مکمل ہونے پر ملک کی مختلف ریاستوں میں اس طرح کی تقریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئین کی تحفظ کے لیے شاہین باغ سے لاکھوں خواتین سڑکوں پر اتری اپنا احتجاج درج کیا'۔
یونائٹڈ اگینسٹ ہیٹ کے رکن نجم الدین نے کہاکہ ملک میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج نے ہی کسانوں کو راہ دکھائی اور آج انہیں کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ' ہم نے شہریت قانون کے خلاف اپنا احتجاج ختم نہیں کیا ہے، بلکہ ابھی اسے کورونا وبا کی وجہ سے ملتوی کیا گیا ہے۔ اگر شہریت ترمیمی قانون واپس نہیں لیے جاتے تو جلد ہی احتجاج ہوں گے۔'
وہیں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے اور یو اے پی اے کے الزام میں گرفتار اطہر خان کی والدہ سے بھی ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ' جب ان کا بیٹا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہا تھا تب بھی وہ اپنے بیٹے کے ساتھ تھی اور اب جب وہ جیل میں ہے تو اب بھی وہ اپنے بیٹے کے ساتھ ہیں اور آج اس احتجاج کا مقصد ان لوگوں کی رہائی کا مطالبہ ہے جنہیں دہلی فسادات کے جھوٹے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔'
مزید پڑھیں: