نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں 32 ہزار لڑکیوں کی گمشدگی پر مبنی فلم 'دی کیرالا سٹوری' کی اسکریننگ کی گئی۔ اس فلم کا خصوصی پریمیم جے این یو میں رکھا گیا تھا۔ عام طور پر جے این یو میں فلم کی نمائش کو لے کر کافی ہنگامہ ہوتا ہے، لیکن اس مرتبہ اس فلم کے خلاف کوئی بڑا احتجاج نہیں ہوا۔ بلکہ بڑی تعداد میں طلبا نے اس فلم کے کچھ شارٹ دیکھا۔ اس دوران 'دی کیرالا اسٹوری' کے ڈائریکٹر سدیپتو سین، پروڈیوسر امرت لال شاہ اور اداکارہ ادا شرما بھی جے این یو میں موجود تھیں۔ اے بی وی پی نے طلبا کو فلم 'دی کیرالا اسٹوری' دکھانے کی تمام ذمہ داری لی۔ اس کے لیے انہوں نے سوشل میڈیا پر مہم بھی چلائی ہے۔
جے این یو میں ہزاروں طلباء کی موجودگی میں دی کیرالا اسٹوری کا وویکانند وچار منچ، جے این یو کے ذریعہ کامیاب پریمیئر ہوا۔ فلم کی اسکریننگ جے این یو کے آڈیٹوریم نمبر 1 کے کنونشن سینٹر میں کی گئی۔ فلم کے دوران وہاں موجود طلبا کا جوش و خروش قابل دید تھا۔ فلم میں کئی ایسے مناظر تھے جنہوں نے شائقین کو چونکا دیا۔ فلم کے ڈائریکٹر سدیپٹو سین، پروڈیوسر وپل امرت لال شاہ اور اداکارہ ادا شرما اسکریننگ کے دوران جے این یو میں موجود تھیں۔ اسکریننگ کے بعد موقعے پر موجود طلباء نے اس فلم سے متعلق مہمانوں سے سوالات پوچھے۔
فلم کے ڈائریکٹر سدیپتو سین نے بتایا کہ اس فلم کو بنانے میں انہیں کن حالات اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے مطابق فلم میں 32000 لڑکیوں کی گمشدگی کی کہانی دکھائی گئی ہے لیکن انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ کیسز 50000 سے زیادہ ہیں۔ وہیں فلم کے پروڈیوسر وپل امرت لال شاہ نے بتایا کہ ایسی فلم بنانے کے لیے انہیں فلم انڈسٹری میں بہت کچھ برداشت کرنا پڑا۔ ان کے مطابق جو لوگ شروع میں اس فلم سے دوری بنارہے تھے وہ خود کو اس فلم کا حصہ بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی دوران جیسے ہی فلم کی اداکارہ ادا شرما نے مائیک ہاتھ میں لیا، جے شری رام اور ہر ہر مہادیو کے نعرے لگنے لگے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے فلم کے کردار کو انہوں نے نہ صرف نبھایا بلکہ جیا بھی۔ واضح رہے کہ 'دی کیرالا سٹوری' 5 مئی کو تمام سینما گھروں میں ریلیز ہوگی۔ فلم بنانے سے لے کر ریلیز ہونے تک کئی تنظیموں نے اس کی مخالفت کی۔ یہاں تک کہ فلم کی ریلیز کو روکنے کے لیے سپریم کورٹ گئے لیکن سپریم کورٹ نے فلم کو 5 مئی کو ریلیز کرنے کی اجازت دے دی۔ ملک کی کئی تنظیموں نے اس کی مخالفت کی، جب کہ کئی تنظیمیں اس فلم حمایت کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: The Kerala Story تنازع کے درمیان بتیس ہزار لاپتہ خواتین کی تعداد تبدیل کرکے تین کردی گئی