ETV Bharat / state

سپریم کورٹ میں شاہین باغ مسئلہ پر سماعت 26 فروری تک ملتوی

سی اے اے، این پی آر اور این سی آر کے خلاف شاہین باغ میں احتجاج جاری ہے اور احتجاج کے دوران سڑک بند رکھنے کے معاملہ پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔

SC to consider plea on removal of Shaheen Bagh protesters on Feb 26
سپریم کورٹ میں شاہین باغ مسئلہ پر سماعت 26 فروری تک ملتوی
author img

By

Published : Feb 24, 2020, 1:26 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 9:38 AM IST

قبل ازیں سپریم کورٹ میں احتجاجیوں کو شاہین باغ سے ہٹانے اور ٹریفک رکاوٹوں کو ہٹانے کو لیکر ایک درخواست داخل کی گئی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مظاہرین سے بات چیت کرتے ہوئے شاہین باغ کے راستے کھولنے کی راہ ہموار کرنے کےلیے تین رکنی مصالحت کاروں کو مقرر کیا تھا جن میں سنجے ہیگڈے، سدھانا رام چندرن اور وجاہت حبیب اللہ شامل ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے تقرر کردہ دو مصالحت کار ایڈوکیٹ سنجے ہیگڈے اور ایڈوکیٹ سادھنا راماچندرن نے اپنی رپورٹ جسٹس ایس کے کاول اور جسٹس کے ایم جوزف پر مشتمل دو رکنی بنچ کے سامنے پیش کی جبکہ سابق چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے بنچ سے کہا ہے کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جو احتجاج ہو رہا ہے وہ پرامن ہے اور وہاں ٹریفک کی مشکلات پیش آرہی ہیں وہ پولیس کی جانب سے لگائی گئی غیرضروری رکاوٹوں کی وجہ سے ہیں۔

آج سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے 26 فروری تک اگلی سماعت کو ملتوی کردیا اور کہا کہ رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد جمعرات کو اس مسئلہ پر دوبارہ بحث ہوگی۔

سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کردیا کہ مصالحت کاروں کی جانب سے داخل کردہ رپورٹ کو درخواست گذاروں، مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کے سامنے ظاہر نہیں کیا جائے گا۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں احتجاج کر رہے مظاہرین سے مذاکرات کےلیے کرنے کےلیے تقرر

قبل ازیں سپریم کورٹ میں احتجاجیوں کو شاہین باغ سے ہٹانے اور ٹریفک رکاوٹوں کو ہٹانے کو لیکر ایک درخواست داخل کی گئی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مظاہرین سے بات چیت کرتے ہوئے شاہین باغ کے راستے کھولنے کی راہ ہموار کرنے کےلیے تین رکنی مصالحت کاروں کو مقرر کیا تھا جن میں سنجے ہیگڈے، سدھانا رام چندرن اور وجاہت حبیب اللہ شامل ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے تقرر کردہ دو مصالحت کار ایڈوکیٹ سنجے ہیگڈے اور ایڈوکیٹ سادھنا راماچندرن نے اپنی رپورٹ جسٹس ایس کے کاول اور جسٹس کے ایم جوزف پر مشتمل دو رکنی بنچ کے سامنے پیش کی جبکہ سابق چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے بنچ سے کہا ہے کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جو احتجاج ہو رہا ہے وہ پرامن ہے اور وہاں ٹریفک کی مشکلات پیش آرہی ہیں وہ پولیس کی جانب سے لگائی گئی غیرضروری رکاوٹوں کی وجہ سے ہیں۔

آج سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے 26 فروری تک اگلی سماعت کو ملتوی کردیا اور کہا کہ رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد جمعرات کو اس مسئلہ پر دوبارہ بحث ہوگی۔

سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کردیا کہ مصالحت کاروں کی جانب سے داخل کردہ رپورٹ کو درخواست گذاروں، مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کے سامنے ظاہر نہیں کیا جائے گا۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں احتجاج کر رہے مظاہرین سے مذاکرات کےلیے کرنے کےلیے تقرر

Last Updated : Mar 2, 2020, 9:38 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.