جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آر شاہ پر مشتمل بنچ نے کورونا ٹسٹ اور علاج کے سلسلہ میں ہدایات جاری کیں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ماہرین کی ٹیم کو ہسپتالوں کا دورہ کرنا چاہئے اور ضروری اقدامات کرتے ہوئے مریضوں کو ہورہی مشکلات کا سدباب کرنا چاہئے۔
عدالت کی جانب سے نشاندہی کی گئی کہ بعض ریاستوں میں کورونا ٹسٹ 2,200 روپئے میں ہیں جبکہ بعض ریاستوں میں اس ٹسٹ کے لیے 4,500 روپئے وصول کئے جارہے ہیں۔ تاہم اس مسئلہ پر مرکز کو فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا۔
ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سماعت کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ ہسپتالوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی ہدایت دینے پر غور کرسکتی ہے تاکہ مریضوں کی دیکھ بھال و نگرانی کو یقینی بنایا جاسکے۔
دہلی کے ایل این جے پی ہسپتال کی حالت کو خوفناک قرار دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ یہاں وارڈز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا ضروری تھا تاکہ ہرچیز کی نگرانی کی جاسکے۔
عدالت عظمی نے قبل ازیں یل این جے پی سمیت دہلی کے دیگر ہسپتالوں کی افسوسناک حالت کا سخت نوٹ لیا تھا جہاں کورونا کا علاج کیا جارہا ہے۔ عدالت نے دہلی، مہاراشٹرا، تملناڈو، مغربی بنگال اور گجرات کے چیف سکریٹریز کو ہسپتالوں میں مریضوں کےلیے مناسب انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت دی تھی۔
عدالت عظمی نے کورونا وائرس کے مریضوں کی نگہداشت، مرنے والوں کی لاشوں کی دیکھ بھال اور ان کو سنبھالنے میں خامیوں کو دور کرنے، تمام وارڈوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے، وائرس کی جانچ کی مناسب قیمت طے کرنے اور ملک بھر میں اس سلسلے میں یکسانیت لانے کی ہدایت دی۔