ETV Bharat / state

نربھیا کیس: مرکز کی اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت آج - خصوصی اجازت والی

سپریم کورٹ نے نربھیا کے قصورواروں کو الگ الگ اوقات میں پھانسی دینے کی مرکز اور دہلی حکومت کی خصوصی اجازت والی عرضی پر سماعت آج ہوگی۔

نربھیا کیس: مرکز کی اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت آج
نربھیا کیس: مرکز کی اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت آج
author img

By

Published : Feb 14, 2020, 10:06 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 7:30 AM IST

جسٹس آر بھانومتی، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس بوپنا کی بینچ نے مرکز اور دہلی حکومت کی اپیل پر سماعت آج تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔

عدالت کو یہ سماعت اس وقت ملتوی کرنی پڑی جب اس سے کہا گیا کہ نربھیا کے قصورواروں میں سے ایک پون گپتا نے نوٹس کا جواب نہیں دیا ہے۔

اس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت جمعہ(14 فروری) دوپہر 2 بجے تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے سینیئر وکیل انجنا پرکاش کو'نیائے متر' مقرر کیا۔

مرکزی حکومت نے اپنی درخواست میں ہائی کورٹ کے اُس فیصلہ کو چیلینج کیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ 'چاروں قصورواروں کو الگ الگ پھانسی نہیں ہو سکتی۔

واضح رہے کہ 'دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ نربھیا کے چاروں قصورواروں کو الگ الگ اوقات میں پھانسی نہیں دی جا سکتی جبکہ مرکزی حکومت نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ جن قصورواروں کی عرضی کسی بھی فورم میں زیر التواء نہیں ہے، انہیں پھانسی دے دی جائے۔ ایک مجرم کی درخواست زیر التواء ہونے سے دوسرے قصورواروں کو راحت نہیں دی جا سکتی۔

جسٹس آر بھانومتی، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس بوپنا کی بینچ نے مرکز اور دہلی حکومت کی اپیل پر سماعت آج تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔

عدالت کو یہ سماعت اس وقت ملتوی کرنی پڑی جب اس سے کہا گیا کہ نربھیا کے قصورواروں میں سے ایک پون گپتا نے نوٹس کا جواب نہیں دیا ہے۔

اس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت جمعہ(14 فروری) دوپہر 2 بجے تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے سینیئر وکیل انجنا پرکاش کو'نیائے متر' مقرر کیا۔

مرکزی حکومت نے اپنی درخواست میں ہائی کورٹ کے اُس فیصلہ کو چیلینج کیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ 'چاروں قصورواروں کو الگ الگ پھانسی نہیں ہو سکتی۔

واضح رہے کہ 'دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ نربھیا کے چاروں قصورواروں کو الگ الگ اوقات میں پھانسی نہیں دی جا سکتی جبکہ مرکزی حکومت نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ جن قصورواروں کی عرضی کسی بھی فورم میں زیر التواء نہیں ہے، انہیں پھانسی دے دی جائے۔ ایک مجرم کی درخواست زیر التواء ہونے سے دوسرے قصورواروں کو راحت نہیں دی جا سکتی۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 7:30 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.