نئی دہلی: سپریم کورٹ نے دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی مبینہ مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کو ٹرائل کورٹ کے سمن جاری کرنے پر دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ اس کے خلاف ایم پی منوج تیواری کی اپیل مسترد کر دی گئی جبکہ اسی پارٹی کے ایم ایل اے وجیندر گپتا کی اپیل قبول کر لی گئی۔ جسٹس ایس عبدالنذیر اور جسٹس بی۔ راما سبرامنیم نے عرضی میں پیش کردہ حقائق کی بنیاد پر بی جے پی قائدین گپتا کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے منیش تیواری کی درخواست کو خارج کر دیا۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ سماعت مکمل ہونے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ SC on Manish Sisodia Defamation Case
سسودیا نے بی جے پی کے ترجمان ہریش کھورانہ، بی جے پی لیڈر تیواری اور گپتا کے علاوہ ایم پی پرویش صاحب سنگھ ورما، ہنس راج ہنس، ایم ایل اے گپتا اور منجندر سنگھ سرسا کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس معاملے میں، ٹرائل کورٹ نے 28 نومبر 2019 کو ملزمان کو سمن جاری کیا تھا، جس کو منسوخ کرنے کے لیے مسٹر گپتا اور مسٹر تیواری نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے حکم کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے انکار کے بعد اس نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Delhi Excise Policy Scam Case گجرات انتخابی مہم میں جانے سے روکنے کے لیے میری گرفتاری کی تیاری سیسودیا
سسودیا نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ بی جے پی کے ان لیڈروں نے ان (سسودیا) پر دہلی کے سرکاری اسکولوں میں کلاسوں کی تعمیر میں گھپلہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ سسودیا نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو جھوٹا، ہتک آمیز اور ہتک آمیز قرار دیتے ہوئے ذاتی شکایت درج کرائی تھی۔
یو این آئی