ای ٹی وی بھارت کو دستیاب ایکسکلوزیو ویڈیو میں خاتون ڈاکٹر نے حج امور کے سینیئر اہلکاروں کے سامنے گذشتہ برس حج کے دوران مِنیٰ میں ایک خاتون کو اچانک ماہواری آنے کا واقعہ بتایا۔
خاتون ڈاکٹر نے یہ مسئلہ وزارت برائے اقلیتی امور کے زیر اہتمام منعقد ایک سرکاری میٹنگ میں اٹھایا جہاں حج 2019 کے دوران خواتین کے مسائل کے حل کے لیے تبادلہ خیال کیا جا رہا تھا۔
خاتون ڈاکٹر نے بتایا کہ گذشتہ برس حج کے دوران ایک خاتون کو اچانک ماہواری آگئی، ان کے پاس پیڈز نہیں تھے، تو کاٹن اور کپڑا استعمال کر نا پڑا، یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے خاتون ڈاکٹر نے خواتین عازمین کے لیے پیڈ کا انتظام کرنے کی بھی صلاح دی۔
میٹنگ میں موجود وزارت کے سینیئر افسر نے پیڈ کا انتظام کرنے کا وعدہ کرنے کے بجائے حیرت انگیز طور پر یہ جواب دیا کہ جب ماہواری آئے تو فوراً حرم کے احاطے سے نکل جانا چاہیے، اس کے علاوہ ماہواری روکنے لیے دوا کھا لینی چاہیے تاکہ اس پیریڈز میں تاخیر ہو۔
افسر کا جواب سن کر خاتون ڈاکٹر نے کہا کہ کبھی دوا کھا نے کے باوجود ماہواری آجاتی ہے، اس کا انتظام تو ہونا ہی چاہیے۔
واضح رہے کہ حج پر جانے والی خواتین کو ماہواری روکنے کی دوائیں استعمال کرنا پڑتی ہے تاکہ طے شدہ وقت میں حج کی تکمیل ہو جائے۔