انتخابات کے پیش نظر منعقد میٹنگ میں موقع پر دلویر یادو نے کہا کہ 'اسمبلی انتخابات کی تیاری ابھی سے شروع کر دینی چاہیے۔ ہر حال میں ہمیں فرقہ پرست طاقتوں کو ریاست سے نکالنا ہوگا اور ہمیں پوری امید ہے کہ اکھیلیش یادو ایک بار پھر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ بنیں گے اور صوبہ کی ترقی کی رفتار بڑھے گی۔
سبے یادو نے کہا کہ پارٹی کو فعال کارکنان کے ساتھ بوتھ کمیٹیوں کی تشکیل میں تیزی لانی ہوگی کیونکہ انتخاب کا وقت قریب آرہا ہے۔ پوری ریاست میں افراتفری کا ماحول ہے اور عوام نے اس یوگی حکومت کو ختم کرنے کا ذہن بنا لیا ہے۔
سینئر رہنما دیویندر اوانا نے کہا کہ 'بی جے پی نے مذہب کے نام پر معاشرے کو تقسیم کرنے کا کام کیا ہے جبکہ اس کے دور حکومت میں نوجوان بے روزگار گھوم رہے ہیں۔
رگھویندر دوبے نے کہا کہ 'اکھیلش یادو کی قیادت میں سماجوادی پارٹی حکومت میں ریاست میں ترقی کی عبارت لکھی گئی تھی لیکن بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد سے کسان، طلباء، نوجوان، غریب، تاجر سبھی پریشان ہیں جبکہ جرائم اور بدعنوانی میں اضافہ ہوا ہے۔
اس موقع پر دیویندر اوانا، دیویندر گجر، محمد تسلیم، نائب صدر اومپال رانا، منوج چوہان، بھیشما یادو، ٹیٹو یادو، رامپت یادو، منوج پرجاپتی، ساحل خان، ہیرا لال یادو، رامبیر یادو، نریندر شرما، وکی تنور، پشپندر یادو، بریندر یادو، سید آفاق، چرن سنگھ راجپوت، ممتاز عالم، راکیش یادو، ہمت سنگھ، نتن کمار بالمیکی، موہت کمار بالمیکی، راجویر، محسن سیفی، یامین سیفی، رمیش چودھری وغیرہ موجود تھے۔