وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کو اپنے افغان ہم منصب محمد حنیف اتمار کے ساتھ افغانستان میں امن بحالی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بات چیت کی۔
افغانستان امن مذاکرات سے متعلق علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
جے شنکر اور اتمار نے سکیورٹی تعاون کو مستحکم کرنے، علاقائی رابطوں کی سہولیات اور تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی سمیت میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
افغانستان میں امن بحالی کے لئے اتمار پیر کے روز سہ پہر بھارت کے تین روزہ دورے پر دہلی پہنچے ہیں۔
جے شنکر نے ٹویٹ کیا کہ افغانستان کے وزیر خارجہ ایم حنیف اتمار کا استقبال ہے۔ امن بحالی پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ ہمارے دو طرفہ تعاون اور ترقیاتی شراکت داری پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے کہا کہ جے شنکر نے افغانستان کو ایک خوشحال آئینی جمہوری، پرامن اور متحد ملک بنانے کے لئے بھارت کے طویل مدتی عزم کا اعادہ کیا۔
باگچی نے ٹویٹ کیا کہ بھارت - افغانستان اسٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھایا گیا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایم حنیف اتمار کا پرتپاک استقبال کیا۔ دوطرفہ اور علاقائی مفاد کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں ترقیاتی تعاون، تجارت اور سرمایہ کاری، علاقائی رابطے، سکیورٹی تعاون اور امن بحالی شامل ہیں۔
روس نے اتمار کے بھارت دورہ سے چند روز قبل ماسکو میں افغان حکومت اور طالبان کے مابین ایک کانفرنس کی میزبانی کی تھی اور اس جنگ متاثر ملک میں جنگ بندی کے لئے دباؤ بنایا تھا۔
افغان وزیر خارجہ اتمار نے کہا کہ وہ جے شنکر اور سینئر بھارتی عہدیداروں کے ساتھ افغان امن بحالی اور سلامتی و معاشی تعاون پر بات چیت کے منتظر ہیں۔
افغانستان میں امن بحالی کے لئے گذشتہ چند ہفتوں سے بین الاقوامی سطح پر کوشش کی جا رہی ہے لیکن حالیہ مہینوں میں امریکہ کے ذریعہ امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے متعلق یکم اپریل کی آخری تاریخ پر تشویش کا اظہار کئے جانے کے بعد افغانستان میں ٹارگیٹ حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
جے شنکر اور امریکی سکریٹری برائے دفاع لایڈ آسٹین کے درمیان ہفتے کے روز مذاکرات کے دوران افغانستان میں امن بحالی کا موضوع بھی زیر بحث تھا۔