وزارت کی جانب سے لکھے گئے اس خط میں بتایا گیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں نے تبلیغی جماعت کے اجتماعات اور دیگر مذہبی تقاریب میں شرکت کی ہے جس کی وجہ سے انہیں کورونا وائرس سے انفیکشن ہونے کا خطرہ ہے اس لیے ان کا پتہ لگایا جائے اور ان کی جانچ کی جائے۔
وزارت داخلہ کی جانب جاری اس خط کے بعد اب روہنگیا ہیومن رائٹس انیشیٹیو کی جانب سے ایک بیان آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ حکومت جو بھی قدم اٹھائے گی روہنگیا مہاجرین اس کا احترام کریں گے۔
روہنگیا ہیومن رائٹس انیشیٹیو کے ڈائریکٹر شبیر نے حکومت کے اس فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود چاہتے تھے کہ بھارتی حکومت ان کا کورونا ٹیسٹ کرائے۔
قابل ذکر ہے کہ بھارتی دارالحکومت دہلی، جموں، تلنگانہ، ہریانہ، پنجاب سمیت دیگر ریاستوں میں 40 ہزار سے زائد مہاجر کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ جبکہ یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنر فور ریفیوجیز میں تقریباً 17500 مہاجرین نے اپنا رجسٹریشن کرایا ہے۔