دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے یہ اعلان کیا تھا کہ جس کا بھی نقصان فسادات کے دوران ہوا ہے اس کی بھرپائی دہلی حکومت کرے گی اور تمام مظلومین کو معاوضہ کے طور پر کچھ رقم دے کر ان کی مدد کرے گی۔ لیکن آج فسادات کو 4 ماہ گزر چکے ہیں اس کے باوجود فساد زدگان کو حکومت کی جانب سے مدد نہیں ملی ہے۔
موجپور میں رہنے والے محمد رفیق حکومت کی مدد کا انتظار کر رہے ہیں۔ محمد رفیق نے بتایا کیا فسادات میں ان کی دکان اور گھر کو دنگائیوں نے نذر آتش کر دیا تھا لیکن جب دہلی حکومت کی جانب سے معاوضہ کا اعلان کیا تو محمد رفیق نے چین کی سانس لی، لیکن انہیں کیا معلوم تھا کہ چار ماہ بعد بھی انہیں حکومت کی جانب سے محض 30 ہزار روپے کی ہی مدد ملے گی۔
وہیں ایک شعر ہے:
صدیاں گزر جاتی ہیں ایک گھر بنانے میں
لوگ ترس نہیں کھاتے آشیاں جلانے میں
محمد رفیق بتاتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ جن کی دکانوں کو نذرِ آتش کیا گیا ہے انہیں پانچ لاکھ روپے تک کا معاوضہ دیا جائے گا اب جبکہ چار ماہ گزر چکے ہیں اس کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے 30 ہزار روپے کی مالی مدد ملی۔
حالانکہ اب رفیق کاروبار سے پریشان ہیں اسی لیے انہوں نے قرضہ لے کر اپنی دکان کی مرمت کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔