رنکو شرما کا تعلق بی جے پی کی یوتھ ونگ سے تھا۔ وہ اس کے فعال رکن تھے۔ رام جنم بھومی میں بننے والے رام مندر کا چندہ اکٹھا کرنے میں بھی وہ کافی پیش پیش تھے۔ آپسی تنازع میں اس کا قتل ہوگیا جس کی تفتیش جاری ہے۔
رنکو شرما کے قتل سانحہ سے علاقے میں سراسیمگی پھیل گئی ہے اور دائیں بازو کی شدت پسند جماعتوں میں غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔
گذشتہ شام 12 فروری 2021 کو رنکو شرما کو انصاف دلانے کے لیے بی جے پی سمیت مختلف تنظیموں کی جانب سے ایک کینڈل مارچ نکالا گیا۔
رنکو شرما کے قتل کے الزام میں پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
مزید پڑھیں:دہلی: سالگرہ تقریب میں چاقو سے حملہ، ایک ہلاک
مقامی لوگوں کو کہنا ہے کہ پولیس کو اس سلسلے میں ایک ایس آئی ٹی کی تشکیل کرنی چاہئے اور فاسٹ ٹریک کورٹ میں اس معاملے کی سماعت ہونی چاہیے اور اس قتل میں ملوث ملزمین کو پھانسی دی جانی چاہیے۔
بی جے پی دہلی پردیش کے صدر آدیش گپتا نے رنکو شرما کے اہل خانہ کو مالی مدد کے طور پر پانچ لاکھ روپئے دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے نام نہ بتانے کی شرط پر متعدد مقامی لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ اس قتل کو اب مذہبی تنازعہ میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ علاقے کے امن و امان کو خراب کیا جاسکے اور ایک خاص طبقے کو نشانہ بنایا جائے اور انہیں ہراساں کیا جائے۔ مقامی لوگوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس معاملے میں مذہب کا کہیں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ معاملہ آپسی تنازع کا ہے جس میں بدقسمتی سے رنکو کی جان چلی گئی۔