ETV Bharat / state

RSS Leader Indresh Kumar مذاہب کا احترام ضروری لیکن تبدیلی مذہب کشیدگی اور بدامنی کا راستہ ہے: اندریش

author img

By

Published : Mar 31, 2023, 6:19 PM IST

آر ایس ایس رہنما اندریش کمار نے کہا کہ مرکز میں مودی حکومت کے آنے کے بعد شمال مشرق کی ریاستوں کی ترقی پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے تمام ریاستوں میں کئی نئے پروجیکٹ شروع ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے ان علاقوں میں بنیادی سہولیات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی بڑھے ہیں۔

اندریش
اندریش

قومی دارلحکومت دہلی کے کستوربا گاندھی مارگ میں وائبرنٹ نارتھ ایسٹ کے موضوع پر ایک پرورگرام کا انعقاد کیا گیا۔اس تقریب میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ایگزیکٹیو ممبر اور مسلم راشٹریہ منچ کے سربراہ اندریش کمار مہمان خصوصی کے طورپر موجود تھے۔ اس پروگرام میں شمال مشرق ریاستوں کے فنکاروں نے ثقافتی پروگرامز پیش کئے۔ اس پروگرام میں بی جے پی کے قومی ترجمان ٹام وڈاکن، راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ ایس فانگنوک کونیان، بھارتیہ کرسچن منچ کے پرتاپ پالا اور مسلم نیشنل فورم کے قومی میڈیا انچارج شاہد سعید بھی موجود تھے۔

اس دوران سنگھ لیڈر اندریش کمار نے کہا کہ دہلی کے لوگوں کو شمال مشرق کے ثقافتی ورثے سے متعارف کرانے کا یہ پروگرام قابل ستائش ہے۔ شمال مشرق کے لوگ ملک کی ترقی میں ہمیشہ آگے رہتے ہیں۔ آزادی کی لڑائی ہو یا آزادی کے بعد، ملک کو ترقی یافتہ قوم بنانے کے لیے کام کرنا ہو ہر سرگرمیوں میں وہ ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں۔ اندریش کمار نے کہا کہ مرکز میں مودی حکومت کے آنے کے بعد شمال مشرق کی ترقی پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے تمام ریاستوں میں کئی نئے پروجیکٹ شروع ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے ان علاقوں میں بنیادی سہولیات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی بڑھے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی شمال مشرقی ریاستوں میں امن، ہم آہنگی اور خوشحالی بھی بڑھ رہی ہے۔


راجیو گاندھی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اندریش کمار نے کہا کہ ایک وقت میں مرکزی حکومت 100 روپے بھیجتی تھی، 15 روپے ترقیاتی کاموں میں استعمال ہوتے تھے اور باقی 85 روپے رشوت اور گھوٹالوں میں استعمال ہوتے تھے۔ لیکن آج نریندر مودی کے دور میں سو فیصد روپیہ ترقیاتی کاموں میں خرچ ہوتا ہے، کوئی گھوٹالہ یا گھپلہ نہیں ہے۔ سنگھ کے سینئر لیڈر اور ہندوستانی کرسچن منچ کے چیف سرپرست نے اشاروں میں تبدیلی مذہب کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے پیرو کار اپنے اپنے مذاہب کی پیروی کریں اور ایک دوسرے کا احترام کریں۔ اگر ہم دوسرے کے مذہب میں مداخلت کریں گے یا مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کریں گے تو مصیبت اور مخالفت ہوگی جو ترقی اور ہم آہنگی کی راہ میں رکاوٹ بن جائے گی۔ بدامنی کے حالات پیدا ہوں گے۔ اس لیے ہر ایک کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے ان چیزوں سے گریز کرنا چاہیے۔ اندریش کمار نے زور دے کر کہا کہ ہمارا مذہب کچھ بھی ہو لیکن مجموعی طور پر ہم سب ہندوستانی ہیں۔

مزید پڑھیں:Interview With RSS Leader Indresh Kumar: اندریش کمار نے بی جے پی حکومت کو بہتر بتایا اور مرکزی اسکیموں کی تعریف کی

قومی دارلحکومت دہلی کے کستوربا گاندھی مارگ میں وائبرنٹ نارتھ ایسٹ کے موضوع پر ایک پرورگرام کا انعقاد کیا گیا۔اس تقریب میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ایگزیکٹیو ممبر اور مسلم راشٹریہ منچ کے سربراہ اندریش کمار مہمان خصوصی کے طورپر موجود تھے۔ اس پروگرام میں شمال مشرق ریاستوں کے فنکاروں نے ثقافتی پروگرامز پیش کئے۔ اس پروگرام میں بی جے پی کے قومی ترجمان ٹام وڈاکن، راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ ایس فانگنوک کونیان، بھارتیہ کرسچن منچ کے پرتاپ پالا اور مسلم نیشنل فورم کے قومی میڈیا انچارج شاہد سعید بھی موجود تھے۔

اس دوران سنگھ لیڈر اندریش کمار نے کہا کہ دہلی کے لوگوں کو شمال مشرق کے ثقافتی ورثے سے متعارف کرانے کا یہ پروگرام قابل ستائش ہے۔ شمال مشرق کے لوگ ملک کی ترقی میں ہمیشہ آگے رہتے ہیں۔ آزادی کی لڑائی ہو یا آزادی کے بعد، ملک کو ترقی یافتہ قوم بنانے کے لیے کام کرنا ہو ہر سرگرمیوں میں وہ ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں۔ اندریش کمار نے کہا کہ مرکز میں مودی حکومت کے آنے کے بعد شمال مشرق کی ترقی پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے تمام ریاستوں میں کئی نئے پروجیکٹ شروع ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے ان علاقوں میں بنیادی سہولیات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی بڑھے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی شمال مشرقی ریاستوں میں امن، ہم آہنگی اور خوشحالی بھی بڑھ رہی ہے۔


راجیو گاندھی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اندریش کمار نے کہا کہ ایک وقت میں مرکزی حکومت 100 روپے بھیجتی تھی، 15 روپے ترقیاتی کاموں میں استعمال ہوتے تھے اور باقی 85 روپے رشوت اور گھوٹالوں میں استعمال ہوتے تھے۔ لیکن آج نریندر مودی کے دور میں سو فیصد روپیہ ترقیاتی کاموں میں خرچ ہوتا ہے، کوئی گھوٹالہ یا گھپلہ نہیں ہے۔ سنگھ کے سینئر لیڈر اور ہندوستانی کرسچن منچ کے چیف سرپرست نے اشاروں میں تبدیلی مذہب کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے پیرو کار اپنے اپنے مذاہب کی پیروی کریں اور ایک دوسرے کا احترام کریں۔ اگر ہم دوسرے کے مذہب میں مداخلت کریں گے یا مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کریں گے تو مصیبت اور مخالفت ہوگی جو ترقی اور ہم آہنگی کی راہ میں رکاوٹ بن جائے گی۔ بدامنی کے حالات پیدا ہوں گے۔ اس لیے ہر ایک کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے ان چیزوں سے گریز کرنا چاہیے۔ اندریش کمار نے زور دے کر کہا کہ ہمارا مذہب کچھ بھی ہو لیکن مجموعی طور پر ہم سب ہندوستانی ہیں۔

مزید پڑھیں:Interview With RSS Leader Indresh Kumar: اندریش کمار نے بی جے پی حکومت کو بہتر بتایا اور مرکزی اسکیموں کی تعریف کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.