حیدرآباد: ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں ختم ہونے والے جنوب مغربی مانسون 2023 میں 'معمول سے کم' بارش ہوئی، جس میں 60 فیصد سے زیادہ ضلع وار بارش کے اعداد و شمار میں شدید کمی یا بارش نہ ہونے کی اطلاع ہے۔ موسمیاتی رجحانات پر 'کاربن کاپی' رپورٹ کے مطابق، ملک کے 73 فیصد حصے میں معمول کی بارش ہوئی، لیکن ضلع وار اعداد و شمار سے جنوب مغربی مانسون کے برعکس رجحانات سامنے آئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مانسون کے دوران ضلع کے 81,852 عام بارش کے دنوں میں سے تقریباً 6 فیصد تھے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے گزشتہ پانچ سالوں میں 115.6 ملی میٹر سے زیادہ بارش کے ساتھ دوسرے سب سے زیادہ بھاری بارش کے واقعات کا مشاہدہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگست کا مہینہ بارش کے اعتبار سے اچھا نہیں رہا، اس مہینے میں 76 فیصد سے زائد ضلع بارش کے دنوں میں شدید کمی یا بارش نہیں ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ جولائی کا مہینہ اچھا رہا اس میں تباہ کاریاں نہیں ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں 13 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی جو 2005 کے بعد دوسری سب سے زیادہ بارش تھی۔ اس مہینے نے جون کی خراب کارکردگی کی تلافی کی، جس کا اختتام 10 فیصد بارش کی کمی کے ساتھ ہوا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست، مانسون کا اہم مہینہ، 36 فیصد کی بارش کی کمی کے ساتھ مکمل طور پر برباد ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: گلوبل وارمنگ کے رجحان کے درمیان پچھلا سال پانچواں گرم ترین سال رہا، ناسا
مانسون میں سیلاب سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پورے سیزن کے دوران بھارت میں سیلاب اور شدید بارشوں کے 544 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔ ریاستوں میں، ہماچل پردیش 123 انتہائی واقعات کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد 69 واقعات کے ساتھ مہاراشٹر، 68 واقعات کے ساتھ اتراکھنڈ تیسرے نمبر پر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مانسون کی بروقت بحالی نے ملک کو ایک اور ممکنہ خشک سالی کے خوف سے بچا لیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ملک کے 36 موسمیاتی سب ڈویژنوں میں سے 26 سب ڈویژنوں میں معمول کی بارش ریکارڈ کی گئی جو کہ ملک کے رقبے کا 73 فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے 18 فیصد رقبے پر محیط سات ذیلی ڈویژنوں میں کم بارشیں ریکارڈ کی گئیں، جب کہ صرف تین ذیلی ڈویژنوں میں، جو کہ 7 فیصد رقبے پر محیط ہیں، زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔