ETV Bharat / state

وزارت ماحولیات کو سپریم کورٹ سے راحت - Amendments to Official Language Laws: Court

عدالت نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سرکاری زبان کے قوانین میں ترمیم کرے جس کی بنیاد پر فی الحال صرف ہندی اور انگریزی میں ہی مسودہ شائع کرنے کی اجازت ہے۔

وزارت ماحولیات کو سپریم کورٹ سے راحت
وزارت ماحولیات کو سپریم کورٹ سے راحت
author img

By

Published : Aug 13, 2020, 5:45 PM IST

سپریم کورٹ نے ماحولیات اثرات کاجائزہ (ای آئی اے) سے متعلق نیا مسودہ مختلف زبانوں میں شائع نہ کئے جانے کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی کارروائی پر جمعرات کو روک لگادی۔

عدالت نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سرکاری زبان کے قوانین میں ترمیم کرے جس کی بنیاد پر فی الحال صرف ہندی اور انگریزی میں ہی مسودہ شائع کرنے کی اجازت ہے۔

چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی بنچ کے سامنے معاملے کی سماعت شروع ہوئی۔ سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے مسودے کو مختلف زبانوں میں شائع کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے سرکاری زبانوں کی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ان قوانین کے تحت صرف ہندی اور انگریزی میں ہی مسودہ شائع کئے جانے کی اجازت ہے۔ اس طرح دہلی ہائی کورٹ کا حکم سرکاری زبان کے قوانین کے خلاف ہے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جہاں تک سرکاری زبان کے قوانین کا معاملہ ہے تو مہتہ صحیح ہیں لیکن ہائی کورٹ کا حکم بھی صحیح نقطہ نظر میں ہے کیونکہ کرناٹک، ناگالینڈ یا مہاراشٹر کے دیہی علاقوں کے لوگوں کو بھی ہندی اور انگریزی نہیں آتی ہوگی۔

جسٹس بوبڈے نے کہا کہ ’’آپ نے سرکاری زبان کے اصولوں کا حوالہ ہائی کورٹ کے سامنے پیش کیوں نہیں کیا؟ آپ نے یہ معاملہ وہاں نہیں اٹھایا اور آپ نے عدالت عظمی میں خصوصی اجازت عذرداری دائر کردی۔‘‘

مہتہ نے کہاکہ مسودہ ہندی اور انگریزی میں شائع کرنے کا قانون ہے، جبکہ مشورہ کسی بھی زبان میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ اس پر جسٹس بوبڈے نے کہا کہ ’’آپ کی حکومت سرکاری زبان قانون میں ترمیم پر غور کرسکتی تھی۔ آج کے زمانے میں ترجمہ کرنا سب سےآسان کام ہوگیا ہے۔ ہم اپنے فیصلے ترجمہ کراتے ہیں، پارلیمنٹ میں فوری ترجمہ کرنے کا سافٹ ویئر موجود ہے۔

سالیسیٹر جنرل نے کہا کہ’’میں آئن اسٹائین کا حوالہ دے رہا ہوں، جنہوں نے سریمد بھاگود گیتا کی ابتدائی کتاب کے طور پر ترجمہ کرنے کی کوشش کی لیکن بعد میں کہا کہ یہ ترجمہ ایمبرائڈری (کشیدہ کاری) والی کتاب کے پچھلے حصے سے ملتا جلتا ہے ، جس کا بہتر احساس نہیں ہوتا ہے۔ "

اس کے بعد عدالت عظمی نے وزارت ماحولیات و جنگلات کو راحت دیتےہوئے دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی۔ ہائی کورٹ نے مختلف زبانوں میں مسودہ جاری نہیں کرنے کے سلسلے میں توہین عدالت کے سلسلے میں نوٹس جاری کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے ماحولیات اثرات کاجائزہ (ای آئی اے) سے متعلق نیا مسودہ مختلف زبانوں میں شائع نہ کئے جانے کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی کارروائی پر جمعرات کو روک لگادی۔

عدالت نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سرکاری زبان کے قوانین میں ترمیم کرے جس کی بنیاد پر فی الحال صرف ہندی اور انگریزی میں ہی مسودہ شائع کرنے کی اجازت ہے۔

چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی بنچ کے سامنے معاملے کی سماعت شروع ہوئی۔ سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے مسودے کو مختلف زبانوں میں شائع کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے سرکاری زبانوں کی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ان قوانین کے تحت صرف ہندی اور انگریزی میں ہی مسودہ شائع کئے جانے کی اجازت ہے۔ اس طرح دہلی ہائی کورٹ کا حکم سرکاری زبان کے قوانین کے خلاف ہے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جہاں تک سرکاری زبان کے قوانین کا معاملہ ہے تو مہتہ صحیح ہیں لیکن ہائی کورٹ کا حکم بھی صحیح نقطہ نظر میں ہے کیونکہ کرناٹک، ناگالینڈ یا مہاراشٹر کے دیہی علاقوں کے لوگوں کو بھی ہندی اور انگریزی نہیں آتی ہوگی۔

جسٹس بوبڈے نے کہا کہ ’’آپ نے سرکاری زبان کے اصولوں کا حوالہ ہائی کورٹ کے سامنے پیش کیوں نہیں کیا؟ آپ نے یہ معاملہ وہاں نہیں اٹھایا اور آپ نے عدالت عظمی میں خصوصی اجازت عذرداری دائر کردی۔‘‘

مہتہ نے کہاکہ مسودہ ہندی اور انگریزی میں شائع کرنے کا قانون ہے، جبکہ مشورہ کسی بھی زبان میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ اس پر جسٹس بوبڈے نے کہا کہ ’’آپ کی حکومت سرکاری زبان قانون میں ترمیم پر غور کرسکتی تھی۔ آج کے زمانے میں ترجمہ کرنا سب سےآسان کام ہوگیا ہے۔ ہم اپنے فیصلے ترجمہ کراتے ہیں، پارلیمنٹ میں فوری ترجمہ کرنے کا سافٹ ویئر موجود ہے۔

سالیسیٹر جنرل نے کہا کہ’’میں آئن اسٹائین کا حوالہ دے رہا ہوں، جنہوں نے سریمد بھاگود گیتا کی ابتدائی کتاب کے طور پر ترجمہ کرنے کی کوشش کی لیکن بعد میں کہا کہ یہ ترجمہ ایمبرائڈری (کشیدہ کاری) والی کتاب کے پچھلے حصے سے ملتا جلتا ہے ، جس کا بہتر احساس نہیں ہوتا ہے۔ "

اس کے بعد عدالت عظمی نے وزارت ماحولیات و جنگلات کو راحت دیتےہوئے دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی۔ ہائی کورٹ نے مختلف زبانوں میں مسودہ جاری نہیں کرنے کے سلسلے میں توہین عدالت کے سلسلے میں نوٹس جاری کیا تھا۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.