اروند کیجریوال نے گزشتہ دنوں ایوان اسمبلی میں کہا تھا کہا کہ وہ نہ صرف ہنومان بلکہ رام کے بھی بھکت ہیں۔ اسی لیے ان کی حکومت دہلی کے بُزرگوں کو ایودھیا میں بننے والے رام مندر کے درشن کا خرچ اٹھائے گی۔
اروند کیجریوالی کے اس بیان پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دارالحکومت دہلی کے مسلم علاقوں کی عوام سے بات کی جہاں سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران فہیم احمد نے کہا کہ 'ہم کیجریوال حکومت کے اس اعلان کے خلاف نہیں ہیں لیکن ہم اس سوچ کی مخالفت کرتے جو مذہب دیکھ کر اعلان کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ جسے رام مندر جانا ہوگا وہ خود ہی چلا جائے گا آپ کے انتظار میں تھوڑی بیٹھے گا۔
وہیں، عبد الملک قریشی نام کے شخص نے کیجریوال کے اس حکم کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اچھا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سُپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مسلمان دل برداشتہ نہیں ہیں۔ اس لیے مسلمانوں کو دہلی حکومت کے اس فیصلے خیر مقدم کرنا چاہیے۔'
اس کے علاوہ قومی تنظیم کے ریاستی صدر عبدالحمید خان وارثی نے کیجریوال کے رام مندر والے بیان کی مخالفت کی۔