گذشتہ روز ٹرین خدمات معطل کرنے کے پاکستان کے اعلان کے بعد بھارت کی جانب سے انجن بھیج کر گاڑی کو واگھہ سرحد سے لایا گیا۔
یہ گاڑی تقریباً ساڑھے چار گھنٹے کی تاخیر سے جمعہ کو پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن پہنچی۔
اس دوران اپنے اہل خانہ کا انتظار کر رہے لوگ جذباتی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ 'وہ چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان امن برقرار رہے۔'
اٹاری سے دہلی تک پہنچنے والی گاڑی نمبر 14002 سمجھوتہ لنک ایکسپریس کو صبح 3 بجکر 35 منٹ پر پرانی دہلی پہنچنا تھا لیکن یہ گاڑی اٹاری سے ہی 5 گھنٹے کی تاخیر سے روانہ ہوئی اور صبح میں 8 بجکر 5 منٹ پر پرانی دہلی کے پلیٹ فارم نمبر ایک پر پہنچی۔
واضح رہے کہ پاکستان سے آنے والی گاڑی میں 117 لوگ تھے لیکن اٹاری کے بعد کچھ لوگوں نے سڑک کے راستے گھر جانا بہتر سمجھا۔
ٹرین کے اسٹیشن پر پہنچتے ہی لوگ اپنے اپنے رشتے داروں کو تلاش کرنے لگے اور ملنے پر کچھ لوگوں نے گلے لگا کر استقبال کیا تو کچھ لوگوں کی آنکھیں نم ہو گئیں۔
![سمجھوتہ ایکسپریس اسٹیشن پہنچنے پر لوگ جذباتی ہو گئے](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/4085088_407_4085088_1565331212415.png)
بھارت کی عشرہ خان کی شادی پاکستان کے کراچی شہر کے نوجوان سے ہوئی تھی۔ ان کے اہل خانہ دہلی میں ہی رہتے ہیں۔ 5 برس بعد عشرہ دہلی آ رہی تھیں لیکن انہیں یہ پتہ نہیں تھا کہ وہ دہلی پہنچ پائیں گی یا نہیں؟
عشرہ نے کہا کہ 'کراچی سے روانہ ہوتے وقت انہیں کچھ نہیں پتہ تھا۔ ٹرین میں لوگ اس کے بارے میں بات تو کر رہے تھے اور یہ بات بھی ہو رہی تھی کہ چند روز بعد اس گاڑی کو روک دیا جائے گا۔'
![سمجھوتہ ایکسپریس اسٹیشن پہنچنے پر لوگ جذباتی ہو گئے](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/4085088_554_4085088_1565331248497.png)
واگھہ سرحد پہچنے پر ہی جب پتہ چلا کہ انجن پاکستان سے نہیں بلکہ بھارت سے لگے گا تو سب کی سانسیں اٹک سی گئیں۔
عشرہ کہتی ہیں کہ 'دونوں ممالک کے درمیان رشتہ برقرار رہنا چاہیے۔ '
پاکستانی شہری تارہ چند بھارت میں گذشتہ کئی برسوں سے کاروبار کرتے ہیں۔ جمعرات کو پاکستان سے آنے والی گاڑی میں وہ بھی سوار تھے۔
تارہ چند کہتے ہیں کہ 'پہلے تو انہیں پتہ نہیں چلا کہ کیا ہوا ہے۔ بعد میں لوگوں نے کچھ کچھ بتایا۔ وہ تین گھنٹے تک واگھہ سرحد پر ہی پھنسے رہے اور اس کے بعد ہی گاڑی چل سکی۔'
انہوں نے کہا کہ 'دونوں ممالک کے رشتے بہتر ہونے چاہیئیں۔ اس کے ساتھ ہی سب کو بھائی چارے کے ساتھ رہنا چاہیے۔'