راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں کہا 'میک ان انڈیا'اب' بائے فراہم چائنا' بن گیا ہے۔ ہر سال ہم چین سے ہر بھارتی کے لئے چھ ہزار روپے کا سامان درآمد کرتے ہیں۔ 2014 کے بعد اس میں صدفیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس معاہدہ کے بعد بھارت میں سستے سامان کا سیلاب آجائے گا۔ جس سے لاکھوں لوگوں کی ملازمتیں چلی جائیں گی اور ملک کی معیشت لڑکھڑا جائے گی۔'
آر سی ای پی سولہ ممالک کے درمیان ایک مجوزہ آزاد تجارتی معاہدہ ہے جن میں آسیان کے دس ممالک اور ایف ٹی کے چھ ممالک شامل ہیں۔
دریں اثنا بی جے پی نے آر سی ای پی پر مسٹر گاندھی کے بیان کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت نے ہی سال 2012 میں اس معاہدہ پر بات چیت کا آغاز کیا تھا۔