سعودی عرب میں بقیق اور خریص کے علاقوں میں سعودی تیل کمپنی آرامکو پر ہونے والے ڈرون حملوں میں دنیا میں تیل صاف کرنے کا سب سے بڑا کارخانہ بھی متأثر ہوا ہے۔
کمپنی کے مکمل طور پر بحال ہونے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں اور ان حملوں کی وجہ سے تیل کی عالمی رسد میں فوری طور پر پانچ فیصد کمی آ گئی ہے۔
پیر کو عالمی منڈی میں کاروبار کے آغاز پر ہی خام تیل کے بیرل کی قیمت میں 19 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 71.95 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی تھی، اس کے علاوہ تیل کی قیمت کا دوسرا اہم پیمانہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت میں 15 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 63.34 ڈالر تک پہنچ گئی۔
سعودی کمپنی آرامکو کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں پیداوار میں 5.7 ملین بیرل روزانہ کی کمی دیکھی گئی ہے۔ یاد رہے کہ یہ واقعات ایک ایسے وقت پیش آ رہے ہیں جب آرامکو خود کو اسٹاک مارکیٹ میں متعارف کروانے والی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی لسٹنگ ہوگی۔
سعودی عرب کے وزیرِ توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوز کیے گئے تیل کا استعمال کرتے ہوئے پیداوار میں کمی کا کچھ ازالہ کیا جا سکے گا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب دنیا میں تیل برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جو سات لاکھ بیرل یومیہ سے زیادہ تیل برآمد کرتا ہے۔
سعودی عرب کی تیل کمپنی آرامکو پر ڈرون حملوں کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے لی ہے اور کہا ہے کہ یہ سعودی عرب میں ہونے والے بڑے حملوں میں سے ایک ہے۔