کورونا وبا کے پھیلاؤں کو روکنے کےلیے نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن کی شروعات میں بیروزگاری کی شرح میں بے تحاشہ اضافہ درج کیا گیا تھا لیکن جون کے پہلے ہفتہ میں شرح 17.5 کی گئی اور دوسرے ہفتہ میں مزید کمی کے بعد شرح 11.6 تک پہنچ گئی۔
سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی کی رپورٹ کے مطابق بیروزگاری کی شرح میں کمی سے زیادہ کام پر مزدروں کی واپسی کا تناسب خاطر خواہ رہا ہے۔ جون کے دوسرے ہفتہ کے اختتام تک مزدوروں کی کام پر واپسی کی شرح 40.4 فیصد رہی جبکہ لاک ڈاون کے آغاز کے بعد سے اس شرح میں مسلسل کمی درج کی جارہی تھی۔
ایل پی آر میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بیروزگاری کی شرح میں کمی روزگار کے مواقعوں میں اضافہ کی اشارہ ہے۔
بھارت میں روزگار کی شرح 40 فیصد سے کم درج کی گئی۔ اچانک لاک ڈاون کے نفاذ کے بعد ملک میں روزگار کی شرح میں (دس فیصد) بڑے پیمانہ پر کمی دیکھی گئی جبکہ لاک ڈاون کے دوران اس میں مزید کمی درج ہوتی رہی۔
لاک ڈاون میں حکومت کی جانب سے کی گئی نرمی کے بعد یعنی مئی کے اواخر سے ملک کی معیشت میں بہتری آرہی ہے اور بیروزگاری کی شرح میں بھی کمی کی دیکھی۔ وہیں عام زندگی بھی پٹری پر آرہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اب مزدوروں کی بھی کام پر واپسی کے خاطرخواہ اعداد و شمار سامنے آرہے ہیں۔