نئی دہلی: گزشتہ دو برسوں سے کورونا وائرس کے سبب نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے عطریات کی تجارت مکمل طور پر متاثر رہی تاہم امسال دوکاندار عطریات کی فروخت میں مشغول ہیں۔ بازار میں ہر طرح کے ملکی اور غیر ملکی پرفیومز دستیاب ہیں لیکن پاکیزگی کے پیش نظر رمضان المبارک میں عوام کی بڑی تعداد عطر کے استعمال کو ہی ترجیح دیتی ہے جس کے باعث اس کاروبار سے منسلک افراد کے روزگار میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ Domestic and Foreign Perfumes
قومی دارالحکومت دہلی کا نظام الدین ہو یا پرانی دہلی کا جامع مسجد علاقہ، عطر کے تمام شوروم خریداروں سے بھرے ہوئے نظر آ رہے ہیں، حالانکہ پہلے عطر سے متعلق دکاندار نظام الدین کے آس پاس ہی اپنی دکانیں لگایا کرتے تھے، تاہم اب ایسا نہیں ہے۔ اب دہلی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں اپنی خوشبو بکھیرنے کے لیے نئے نئے شوروم کھولے جا رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے زم زم پرفیومز کے مالک سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ 'ان کا عطر دیگر پرفیومز سے مختلف ہے۔ وہ برسوں سے بین الاقوامی اور مہنگے ترین پرفیومز سے مماثلت رکھنے والی خوشبوؤں کو سستے داموں میں دستیاب کراتے ہیں۔ رمضان المبارک میں عطر کے ذاتی استعمال کے ساتھ ساتھ عزیز و اقارب کو تحفہ میں دینے کا بھی رواج ہے ایسے میں پرفیومرز اس کی پیکنگ کا بھی خاص خیال رکھ رہے ہیں تاکہ عطر کی خوشبو کو گھروں تک پہنچایا جا سکے۔