نئی دہلی: حکمراں جماعت کے راجستھان میں خواتین کی صورتحال اور اپوزیشن کے منی پور معاملے پر بحث کرانے کے مطالبے پر دونوں طرف سے زبردست ہنگامہ آرائی اور شوروغل کی وجہ سے آج راجیہ سبھا میں وقفہ صفر نہیں ہوسکا اور ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردی گئی۔ صبح جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے مرکزی وزیر مملکت بی ایل ورما کو سالگرہ کی مبارکباد دی۔ اس کے بعد، قانون سازی کے کام نمٹانے کے ساتھ ہی دیگر ضروری دستاویزات میز پر رکھے جانے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن گھنشیام تیواری نے کہا کہ وہ راجستھان میں ایک بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد بھٹی میں جلائے جانے اور ریاست میں خواتین کے ساتھ ہونے والے واقعات پر بحث کرانے کے مطالبے کے حوالے سے رول 176 کے تحت دو کام کے دنوں سے نوٹس دے رہے ہیں، جسے قبول کرتے ہوئے جلد ازجلد بحث کرائی جانی چاہیے۔ اس دوران کانگریس کے رکن کے سی وینوگوپال نے کہا کہ منی پور مسئلہ پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے مسلسل نوٹس دیے جارہے ہیں۔ منی پورکی صورتحال خراب ہو چکی ہے۔ حالات روز بروز خراب ہوتے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: لوک سبھا میں مسلسل ہنگامہ آرائی سے اوم برلا ناراض، اسپیکر کی کرسی پر بیٹھنے سے کیا انکار
قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ حکومت مانسون اجلاس کے پہلے دن سے ہی منی پور کے مسئلہ پر بحث کے لئے تیارہے، لیکن اپوزیشن اب اس سے بھاگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ انتہائی قابل مذمت واقعات رونما ہو رہے ہیں اور اس پر بحث کرائی جانی چاہئے۔ اس دوران کانگریس کے دگ وجئے سنگھ نے کچھ کہنے کی کوشش کی لیکن ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی کے باعث کچھ سنائی نہیں دیا اور چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی۔
یو این آئی