خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی خطرے کے نشان کو پار کر جائے۔ ایسا اگر ہوتا ہے تو ریل ٹریفک کو بھی بند کیا جا سکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، خطرے کے نشان کو صبح نو بجے پار کرنے کے بعد دوپہر دو بجے آبی سطح 205.14 میٹر پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ احتیاط کے طور پر روڈ ٹریفک کو صبح 11 بجے بند کر دیاگیا تھا۔
ریل افسران کے مطابق حالات پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ پانی جیسے ہی خطرے کو نشان کا پار ہوگا، پل کو بند کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب پیر کے روز دہلی کے وزیر اعلی نے پریس کانفرنس کر لوگون کو سیلاب کے خطرے کے لیے آگاہ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے 8.28 لاکھ کیوسیک پانی چھوڑا گیا ہے، جو 36 سے 72 گھنٹے میں یہاں پہنچے گا۔ ایسے میں یہاں کا سطح 207 کو پار کر سکتا ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تیاریاں کر لی گئیں ہیں اور لوگوں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
غورطلب ہے کہ سنہ 2018 میں جمنا کے پانی کا سطح خطرے کے نشان سے اوپر پہنچ گیا تھا۔ اس دوران روڈ ٹریفک کے ساتھ۔ ساتھ ریل تریفک کو بھی بند کر دینا پڑا تھا۔
ریل افسران کی مانیں تو لوگون کو سہولت دینے کے لیے ہر ضروری قدم اٹھائے جائیں گے۔