نئی دہلی: راہل گاندھی نے منگل کو راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ سے جذباتی اپیل کی۔ انہوں نے راجستھان کے دونوں لیڈروں سے کہا کہ وہ عوام کے سامنے کانگریس اتحاد کی تصویر پیش کریں۔ تاہم اس کے ساتھ انہوں نے دونوں لیڈروں کے درمیان مفاہمت کے فارمولے کے باریک نکات پر کام کرنے کا مشکل کام کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کو سونپا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے راجستھان کے اے آئی سی سی انچارج سوجندر سنگھ رندھاوا نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ریاست کے مسائل حل ہو گئے ہیں۔ ہم جلد ہی مسائل کی گہرائی میں جائیں گے اور ایک جامع حل تلاش کرنے پر کام کریں گے۔
کھرگے اور وینوگوپال کے ساتھ پہلی بات چیت: ذرائع کے مطابق، پیر کو کھرگے نے گہلوت اور پائلٹ دونوں کے ساتھ بات چیت کے پہلے دور میں الگ الگ بات چیت کی۔ انہوں نے دونوں رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کریں۔ کانگریس جنرل سکریٹری تنظیم کے سی وینوگوپال نے بھی راجستھان کے دونوں سینئر لیڈروں کے ساتھ تقریباً چار گھنٹے تک بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں کے ساتھ گہری بات چیت کے بعد، انہوں نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ دونوں رہنماؤں نے راجستھان میں ریاست اور پارٹی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
راہل کا دورہ امریکہ اور کانگریس کے ناراض لیڈروں کا بحران: پارٹی ذرائع کے مطابق اس پوری گفتگو کے دوران راہل گاندھی بھی تمام سینئر لیڈروں سے رابطے میں تھے۔ وہ اپنے امریکی دورے سے پہلے راجستھان کانگریس کے بحران کو حل کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے گہلوت اور پائلٹ سے جذباتی اپیل کی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر دونوں رہنما اپنے اپنے موقف پر اٹل تھے۔ لیکن جب راہول گاندھی نے انہیں یقین دلایا کہ پارٹی دونوں لیڈروں کے مفادات کا تحفظ کرے گی تو دونوں رہنما ایک رائے ہو گئے۔
راہل کا مشروط وعدہ: راہل نے گہلوت اور پائلٹ دونوں کو بتایا کہ وہ ان کے سیاسی قد کو جانتے ہیں۔ راہول نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ لیڈروں کو ان کے سیاسی قد کے مطابق عزت ملے۔ لیکن اس سے پہلے انہیں ایک ساتھ آنا ہوگا اور راجستھان میں آئندہ اسمبلی انتخابات جیتنے میں پارٹی کی مدد کرنی ہوگی۔ ذرائع کے مطابق راہل نے دونوں لیڈروں سے کہا کہ کرناٹک جیتنے کے بعد ضروری ہے کہ ہم راجستھان جیتیں۔ انہوں نے دونوں رہنماؤں سے اس معاملے پر غور کرنے کو کہا۔
راہل نے کہا سوچئے کہ راجستھان کا مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں کیا اثر ہوگا: انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سینئر لیڈر ایسی تصویر پیش کریں گے کہ ریاست میں ہونے والی پیش رفت کا مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ پر کیا اثر پڑے گا۔ بتا دیں کہ راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں ایک ساتھ انتخابات ہونے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق راہل کی جذباتی اپیل کے بعد وینوگوپال، گہلوت اور پائلٹ میڈیا کے سامنے آئے۔ تاہم تمام تنظیموں کے انچارج اور اے آئی سی سی جنرل سکریٹری نے ہی میڈیا سے بات کی۔ راجستھان کے سی ایم اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ، جنہوں نے سی ایم کے خلاف باغی موقف اختیار کیا، خاموش رہے۔