دہلی: آج اپوزیشن کے مزید 49 ارکان کو لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا۔ ان میں فاروق عبداللہ، ششی تھرور، منیش تیواری شامل ہیں۔ گذشتہ روز پیر کو ریکارڈ 78 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا تھا۔ گزشتہ دو دنوں میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے کل 141 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا۔
-
VIDEO | "You can see what's going on," says Congress leader @RahulGandhi on suspension of opposition MPs in both Houses of Parliament.#ParliamentWinterSession pic.twitter.com/oF8bdXoM2x
— Press Trust of India (@PTI_News) December 19, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">VIDEO | "You can see what's going on," says Congress leader @RahulGandhi on suspension of opposition MPs in both Houses of Parliament.#ParliamentWinterSession pic.twitter.com/oF8bdXoM2x
— Press Trust of India (@PTI_News) December 19, 2023VIDEO | "You can see what's going on," says Congress leader @RahulGandhi on suspension of opposition MPs in both Houses of Parliament.#ParliamentWinterSession pic.twitter.com/oF8bdXoM2x
— Press Trust of India (@PTI_News) December 19, 2023
اپوزیشن ارکان وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں چوک کے معاملہ پر ایوان میں بیان دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اس پورے معاملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے آپ سب دیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ اور وزیراعظم ایوان کے باہر اس معاملہ پر بیان دے سکتے ہیں تو پھر ایوان میں جواب کیوں نہیں دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ میں سکیورٹی کے واقعہ پر اپوزیشن کے بیانات خطرناک: مودی
وہیں کانگریس کے جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ ’پارلیمنٹ پر حملے کی برسی پر جس طرح سے مظاہرین پارلیمنٹ میں داخل ہوئے، حالانکہ یہ مظاہرہ بے روزگاری اور اس نظام کے خلاف تھا، لیکن اگر کوئی حملہ ہوتا تو آج ملک کو کن حالات کا سامنا کرنا پڑتا؟ مودی حکومت پارلیمنٹ کی حفاظت نہیں کر سکتی تو ملک کی حفاظت کیا کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر مودی حکومت اپوزیشن سے پاک پارلیمنٹ چاہتی ہے تو اسے بی جے پی کے دفتر میں ہی میٹنگ کرنی چاہئے اور ملک کا ایجنڈا طے کرنا چاہئے۔