نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی منگل کی صبح سویرے تقریبا چار بجے دہلی کے سب سے بڑے خوردہ اور تھوک بازار میں سے ایک منڈی 'آزاد پور منڈی' کا دورہ کیا اور وہاں کے دکانداروں، تاجروں اور دیگر لوگوں سے ملاقات بھی کی۔ اس دورے نے یہ واضح کر دیا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا 136 دنوں تک محدود نہیں تھی بلکہ وہ ابھی بھی جاری ہے اور محبت کی دوکان کبھی بھی بند نہیں ہوسکتی۔ اس سے پہلے بھی کانگریس لیڈر نے سونی پت میں دھان کی روپائی کرنے اور کرول باغ کے بائیک ریپئرنگ مارکیٹ میں ایک انجینیئر سے ملاقات کی تھی۔
اپنے اس اچانک دورے کے دوران راہل گاندھی نے سبزیوں اور پھلوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بارے میں دکانداروں سے بات کی جس سے ملک بھر کے خاندان متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کی زمینی حقیقت کو سمجھنے کے لیے ان کی مشکلات کو غور سے سنا۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ امیری اور غریبی کے خلیج کو کم کرنے کے بجائے معاشرے میں تقسیم پیدا کر رہی ہے۔ جیسے ہی راہل گاندھی آزاد پور سبزی منڈی پہنچے ویسے ہی لوگوں کی بھیڑ انہیں دیکھنے کے لیے جمع ہوگئی اور اس موقع پر لوگوں نے راہل گاندھی سے بات کی اور انہیں اپنے مسائل سے آگاہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
گیراج میں موٹر سائیکل کی مرمت کرتے نظر آئے راہل گاندھی
اس سے پہلے بھی راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر ایک آزاسد پور کے ہی سبزی فروش کا ویڈیو شیئر کرکے مودی حکومت پر تنقید کی تھی۔ راہل گاندھی نے کہا تھا کہ سبزیوں جیسی چیزیں بھی عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہیں۔ امیر اور غریب کا فرق بڑھتا جا رہا ہے۔ ایسے وقت میں غریبوں کے لیے کھڑا ہونا ضروری ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کچھ دن پہلے راہل گاندھی نے سونی پت میں دھان روپائی کرنے والے کسانوں سے ملاقات کی تھی۔ راہل نے کسانوں کے کھیتوں میں پہنچ کر ان سے ملاقات بھی کی۔ اس دوران انہوں نے خود اپنے ہاتھوں سے دھان کی کاشت کی تھی۔ اس سے پہلے راہل گاندھی کرول باغ کے بائیک ریپئرنگ مارکیٹ بھی پہنچے تھے، جہاں انہوں نے مکینکس سے ملاقات کی تھی۔