- " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="">
دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک سے بات کی ہے۔ گفتگو کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی، جس میں ستیہ پال پلوامہ حملہ، اڈانی مسئلہ، کسان تحریک اور اگنی ویر جیسے اہم مسائل پر راہل گاندھی سے بات چیت کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے ان سے منی پور کے معاملے پر حکومت کے رویہ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
-
क्या ये संवाद ED-CBI की भाग दौड़ बढ़ा देगा?
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) October 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
पुलवामा, किसान आंदोलन और अग्निवीर जैसे महत्वपूर्ण मुद्दों पर राज्यपाल, पूर्व सांसद और किसान नेता, सत्यपाल मलिक जी के साथ दिलचस्प चर्चा!
पूरा वीडियो मेरे यूट्यूब चैनल पर देखिए। pic.twitter.com/tIGkXDRjzD
">क्या ये संवाद ED-CBI की भाग दौड़ बढ़ा देगा?
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) October 25, 2023
पुलवामा, किसान आंदोलन और अग्निवीर जैसे महत्वपूर्ण मुद्दों पर राज्यपाल, पूर्व सांसद और किसान नेता, सत्यपाल मलिक जी के साथ दिलचस्प चर्चा!
पूरा वीडियो मेरे यूट्यूब चैनल पर देखिए। pic.twitter.com/tIGkXDRjzDक्या ये संवाद ED-CBI की भाग दौड़ बढ़ा देगा?
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) October 25, 2023
पुलवामा, किसान आंदोलन और अग्निवीर जैसे महत्वपूर्ण मुद्दों पर राज्यपाल, पूर्व सांसद और किसान नेता, सत्यपाल मलिक जी के साथ दिलचस्प चर्चा!
पूरा वीडियो मेरे यूट्यूब चैनल पर देखिए। pic.twitter.com/tIGkXDRjzD
آپ کو بتا دیں کہ سابق گورنر ستیہ پال ملک پہلے ہی پلوامہ حملے اور دیگر مسائل کو لے کر مرکزی حکومت کے خلاف محاذ کھول چکے ہیں۔ انہوں نے مختلف پلیٹ فارمز سے حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ کانگریس لیڈر راہل نے اب ان تمام مسائل پر ملک سے آمنے سامنے بیٹھ کر بات کی۔ ایسا مانا جارہا ہے کہ دونوں رہنماؤں کی اہم مسائل پر بات چیت کا اثر پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات پر ہوگا اور بی جے پی کو اس کا نقصان ہوسکتا ہے۔
سابق گورنر ستیہ پال ملک نے پلوامہ میں شہید فوجیوں کے معاملے میں مرکزی حکومت پر شدید الزامات عائد کئے۔ انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ پر براہ راست حملہ کیا۔ انہوں نے اس معاملہ کی صحیح انداز میں تحقیقات نہ کرانے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر تحقیقات کی جاتی تو وزیر داخلہ کو استعفیٰ دینا پڑتا اور کئی افسران جیل میں ہوتے۔ واضح رہے کہ پلوامہ حملے میں 40 فوجی شہید ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: One Nation One Election لا کمیشن کووند پینل کے سامنے 'ون نیشن، ون الیکشن' کا روڈ میپ پیش کرے گا
ملک نے کہا کہ جب یہ واقعہ ہوا تب وہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے۔ انہوں نے کہاکہ جب کبھی سی آر پی ایف کے جوانوں کی نقل و حرکت ہوتی تھی تو ہمیں اطلاع دینے کے بجائے وزارت داخلہ کو مطلع کیا جاتا‘۰۔ ستیہ پال ملک نے الزام لگایا کہ پلوامہ معاملے میں انہیں اپنا منہ بند رکھنے کو کہا گیا تھا۔ حکمران جماعت نے تحقیقات نہیں کروائیں۔ ستیہ پال ملک نے یہ بھی الزام لگایا کہ انتخابات فوجیوں کی لاشوں پر لڑے گئے تھے۔