دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں واقع ایران کلچر ہاؤس میں نور مائیکرو فلمز کے ذریعے قرآنی خطاطی کو زندہ رکھنے کی مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ اسی مناسبت سے یہاں مختلف خطوط میں قرآنی نسخے بھارتی خطاط کے ذریعے منفرد انداز میں تیار کیے جا رہے ہیں۔ جہاں ایک طرف ایران کلچر ہاؤس میں خط کوفی میں تیار کردہ قرآنی نسخے موجود ہے، وہیں خط نستعلیق میں بھی قرآنی نسخے ایران کلچر ہاؤس میں دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ بکری کی کھال پر لکھا ایک نسخے، کپڑے پر مکمل قرآن اور کرتے کی شکل میں بھی قرآن کریم دیکھا جا سکتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ایران کلچر ہاؤس میں ماہر خطاط سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس ایک ایسا نسخہ بھی موجود ہے جو دیکھنے میں ایک کرتا ہے لیکن جب اسے باریکی سے دیکھیں گے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ اس کرتا پر مکمل قرآن لکھا گیا جسے ماہرین خطاط کی نگرانی میں تیار کیا گیا ہے۔ اس نسخہ کو تیار کرنے کے لیے کپڑے کا استعمال کیا گیا ہے اور مکمل قرآن کو باریک بینی سے اس پر لکھا گیا ہے۔ اس قرآنی نسخہ کو تیار کرنے میں طویل مدت درکار ہوتی ہے۔ قرآن مجید کو ایک لباس کی شکل کیوں دی گئی؟ اس سوال کے جواب میں ماہر خطاط نے بتایا کہ دور قدیم میں فوجی کماندار قرآنی آیات لکھے لباس زیب تن کیا کرتے تھے۔ اس لباس کو پہن کر جنگ کے میدان میں اترنا مطلب جنگ میں کامیابی کی ضمانت مانی جاتی تھی۔ اس لیے دور قدیم میں جنگ کی پوشاک پر قرآن لکھوایا جاتا تھا اب جب کہ یہ نسخے ختم ہو چکے ہیں اس لیے ایران کلچر ہاؤس کے زیر انتظام چلنے والا ادارہ نور مائیکرو فلمز اس طرح کے نسخہ تیار کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Urdu Arabic Calligraphy لکھنؤ کی بیٹی نے اردو، عربی کیلی گرافی میں بھارت کی نمائندگی کی