ETV Bharat / state

عوام کی لاپرواہی سے ملک میں تیسری کورونا لہرآسکتی ہے: آئی سی ایم آر - corona third wave

ملک کے مختلف حصوں میں عوام جس طرح کووڈ وبا کے دوران سیاحتی مقامات اور دیگر مقامات پر جا کر کورونا پروٹوکول کی سرعام خلاف وزری کررہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے یہی لگتا ہےکہ عوام نے کورونا کی اپریل- مئی والی دوسری لہر سے کوئی سبق نہیں لیاہے۔

عوام کی لاپرواہی سے ملک میں تیسری کورونا لہرآسکتی ہے :آئی سی ایم آر
عوام کی لاپرواہی سے ملک میں تیسری کورونا لہرآسکتی ہے :آئی سی ایم آر
author img

By

Published : Jul 16, 2021, 10:37 PM IST

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور متعدی امراض کے محکمہ کے صدر ڈاکٹر سمیرن پانڈا نے ایک نجی چینل کے انٹرویو میں کہا کہ عوام کی جس طرح کی لاپرواہی بڑھتی جا رہی ہے ‘اسے دیکھتے ہوئے اگست کےآخر تک کورونا کی تیسری لہر کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تیسری لہر کے لیے چار وجوہات ذمہ دار ہو سکتے ہیں اور ان میں عوام کی قوت مدافعت کے نظام کا کمزور پڑنا بھی شامل ہے۔

اگر عوام کی قوت مدافعت میں کمی آتی ہے تو یہ کورونا کی تیسری لہر کے لیے کافی بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر پانڈا نے کہا کہ کورونا کا نیا ویریئنٹ بھی کافی حد تک کورونا کی تیسری لہر کے لیے ذمہ دار ہو سکتا ہے اور یہ کافی آسانی سے عوام میں پھیل سکتا ہے۔

کورونا کی دوسری لہر میں ملک میں لاکھوں افراد کی جان گئی تھی اور جس سختی سے مختلف ریاستی حکومتوں نے لاک ڈاؤن لگائے تھے اب جلدبازی میں انھیں اٹھایا جا رہا ہے اور یہ قدم بھی خطرناک ہو سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں اس وقت ڈیلٹا اور ڈیلٹا پلس کورونا ویریئنٹ اپنی موجودگی ظاہر کر چکا ہے۔

غورطلب ہے کہ ابھی اسی ہفتے انڈین میڈیکل اسوسی ایشن نے بھی کہا تھا کہ ملک میں مختلف حصوں میں عوام جس طرح سیاحتی مقامات پر جا کر کورونا پروٹوکول کی خلاف ورزی کر رہی ہیں اسے دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر ممکن ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وبا کی تیسری لہر کو آنے سے روکنا ہوگا: وزیراعظم

اترپردیش حکومت کے کانوڑ یاترا کی اجازت دینے کے فیصلے پر سپریم کورٹ پہلے ہی ناراضگی کا اظہار کر چکا ہے اور اسی کے سبب اتراکھنڈ حکومت نے اپنی سرحدوں کو احتیاطاً بند کردیا ہے۔

یو این آئی

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور متعدی امراض کے محکمہ کے صدر ڈاکٹر سمیرن پانڈا نے ایک نجی چینل کے انٹرویو میں کہا کہ عوام کی جس طرح کی لاپرواہی بڑھتی جا رہی ہے ‘اسے دیکھتے ہوئے اگست کےآخر تک کورونا کی تیسری لہر کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تیسری لہر کے لیے چار وجوہات ذمہ دار ہو سکتے ہیں اور ان میں عوام کی قوت مدافعت کے نظام کا کمزور پڑنا بھی شامل ہے۔

اگر عوام کی قوت مدافعت میں کمی آتی ہے تو یہ کورونا کی تیسری لہر کے لیے کافی بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر پانڈا نے کہا کہ کورونا کا نیا ویریئنٹ بھی کافی حد تک کورونا کی تیسری لہر کے لیے ذمہ دار ہو سکتا ہے اور یہ کافی آسانی سے عوام میں پھیل سکتا ہے۔

کورونا کی دوسری لہر میں ملک میں لاکھوں افراد کی جان گئی تھی اور جس سختی سے مختلف ریاستی حکومتوں نے لاک ڈاؤن لگائے تھے اب جلدبازی میں انھیں اٹھایا جا رہا ہے اور یہ قدم بھی خطرناک ہو سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں اس وقت ڈیلٹا اور ڈیلٹا پلس کورونا ویریئنٹ اپنی موجودگی ظاہر کر چکا ہے۔

غورطلب ہے کہ ابھی اسی ہفتے انڈین میڈیکل اسوسی ایشن نے بھی کہا تھا کہ ملک میں مختلف حصوں میں عوام جس طرح سیاحتی مقامات پر جا کر کورونا پروٹوکول کی خلاف ورزی کر رہی ہیں اسے دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر ممکن ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وبا کی تیسری لہر کو آنے سے روکنا ہوگا: وزیراعظم

اترپردیش حکومت کے کانوڑ یاترا کی اجازت دینے کے فیصلے پر سپریم کورٹ پہلے ہی ناراضگی کا اظہار کر چکا ہے اور اسی کے سبب اتراکھنڈ حکومت نے اپنی سرحدوں کو احتیاطاً بند کردیا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.