ETV Bharat / state

Supreme Court: ٹریبیونل ممبر کی مدت ملازمت میں چار سال کی توسیع سے متعلق دفعات منسوخ

سپریم کورٹ نے ٹریبیونل ممبر کی مدت ملازمت میں چار سال کی توسیع سے متعلق دفعات کو منسوخ کردیا ہے۔

ٹریبونل ممبر کی مدت ملازمت میں چار سال کی توسیع سے متعلق دفعات منسوخ
ٹریبونل ممبر کی مدت ملازمت میں چار سال کی توسیع سے متعلق دفعات منسوخ
author img

By

Published : Jul 14, 2021, 2:03 PM IST

مرکزی حکومت کی طرف سے ٹریبیونل اصلاحات میں کی جانے والی کوششوں کو بدھ کے روز اس وقت دھچکا لگا جب عدالتِ عظمیٰ نے مختلف ٹریبیونلز کے ممبروں کی مدت چار سال مقرر کرنے کی دفعات کو درکنار کردیا۔

عدالت نے 2:1 کے اکثریتی فیصلے میں ٹریبیونل ریفارم آرڈیننس 2021 کی دفعات کو مسترد کردیا، جس کے تحت مختلف ٹریبیونلز کے ممبروں کی مدت کار چار سال کے لئے مقرر کی گئی ہے۔

جسٹس ایل ناگیشورا راؤ اور جسٹس ایس رویندر بھٹ نے متفقہ فیصلہ دیا، جب کہ جسٹس ہیمنت گپتا نے ڈویژن بنچ کے دونوں ججوں کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا۔

عدالت نے مدراس بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر اپنا اکثریتی فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ آرڈیننس کی دفعات 4 فروری 2021 سے پہلے کی جانے والی تقرریوں پر لاگو نہیں ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی کہ کیا سونے کی اسمگلنگ یو اے پی اے کے تحت آئے گی؟

قابل ذکر ہے کہ اسی دن ٹریبیونل ریفارمز (ریشنالائزیشن اینڈ ٹرمز آف سروس) آرڈیننس 2021 کو نوٹیفائیڈ کیا گیا تھا، جسے مدراس بار ایسوسی ایشن نے چیلنج کیا تھا۔

(یو این آئی)

مرکزی حکومت کی طرف سے ٹریبیونل اصلاحات میں کی جانے والی کوششوں کو بدھ کے روز اس وقت دھچکا لگا جب عدالتِ عظمیٰ نے مختلف ٹریبیونلز کے ممبروں کی مدت چار سال مقرر کرنے کی دفعات کو درکنار کردیا۔

عدالت نے 2:1 کے اکثریتی فیصلے میں ٹریبیونل ریفارم آرڈیننس 2021 کی دفعات کو مسترد کردیا، جس کے تحت مختلف ٹریبیونلز کے ممبروں کی مدت کار چار سال کے لئے مقرر کی گئی ہے۔

جسٹس ایل ناگیشورا راؤ اور جسٹس ایس رویندر بھٹ نے متفقہ فیصلہ دیا، جب کہ جسٹس ہیمنت گپتا نے ڈویژن بنچ کے دونوں ججوں کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا۔

عدالت نے مدراس بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر اپنا اکثریتی فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ آرڈیننس کی دفعات 4 فروری 2021 سے پہلے کی جانے والی تقرریوں پر لاگو نہیں ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی کہ کیا سونے کی اسمگلنگ یو اے پی اے کے تحت آئے گی؟

قابل ذکر ہے کہ اسی دن ٹریبیونل ریفارمز (ریشنالائزیشن اینڈ ٹرمز آف سروس) آرڈیننس 2021 کو نوٹیفائیڈ کیا گیا تھا، جسے مدراس بار ایسوسی ایشن نے چیلنج کیا تھا۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.