مرکزی حکومت کی طرف سے ٹریبیونل اصلاحات میں کی جانے والی کوششوں کو بدھ کے روز اس وقت دھچکا لگا جب عدالتِ عظمیٰ نے مختلف ٹریبیونلز کے ممبروں کی مدت چار سال مقرر کرنے کی دفعات کو درکنار کردیا۔
عدالت نے 2:1 کے اکثریتی فیصلے میں ٹریبیونل ریفارم آرڈیننس 2021 کی دفعات کو مسترد کردیا، جس کے تحت مختلف ٹریبیونلز کے ممبروں کی مدت کار چار سال کے لئے مقرر کی گئی ہے۔
جسٹس ایل ناگیشورا راؤ اور جسٹس ایس رویندر بھٹ نے متفقہ فیصلہ دیا، جب کہ جسٹس ہیمنت گپتا نے ڈویژن بنچ کے دونوں ججوں کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا۔
عدالت نے مدراس بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر اپنا اکثریتی فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ آرڈیننس کی دفعات 4 فروری 2021 سے پہلے کی جانے والی تقرریوں پر لاگو نہیں ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی کہ کیا سونے کی اسمگلنگ یو اے پی اے کے تحت آئے گی؟
قابل ذکر ہے کہ اسی دن ٹریبیونل ریفارمز (ریشنالائزیشن اینڈ ٹرمز آف سروس) آرڈیننس 2021 کو نوٹیفائیڈ کیا گیا تھا، جسے مدراس بار ایسوسی ایشن نے چیلنج کیا تھا۔
(یو این آئی)