رہی بات شاہین باغ سے لیکر ملک کے مختلف علاقوں میں جس طرح سے لوگ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، اسے غیر قانونی قرار دینا، ہم سمجھتے ہیں کہ غیر آئینی بات ہے۔
مولانا خالد نے کہا کہ جس طرح سے تاریخی شہر لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں خواتین اس قانون کے خلاف احتجاج کر رہیں ہیں، ہم اُنکے جذبے کو سلام کرتے ہیں کیونکہ شدید سردی کے موسم میں وہ بیٹھی ہوئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، ہم اُسکی مذمت کرتے ہیں کیونکہ کسی نے قانون اپنے ہاتھ میں نہیں لیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 18 لوگوں کے خلاف ٹھاکر گنج تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی، جس میں دو مرد حضرات، 16 خواتین اور 150 سے اوپر نامعلوم لوگوں پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔