اس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ مولانا کی گرفتاری کی وجہ سے پورے ملک کے مسلمانوں اور انسانیت کو پسند کرنے والے تمام لوگوں میں بے چینی اور دکھ کا ماحول ہے۔ یہ ایک سیاسی سازش ہے۔ مولانا جیسی اہم شخصیت کو ملک کی فضا خراب کرنے کی سازش کے تحت گرفتار کیا گیا ہے، جو کہ بالکل غلط ہے۔ ملک میں مسلمانوں پر ، دلتوں پر ، قبائلیوں پر ، مزدوروں پر ، کسانوں پر ، بے سہارا لوگوں پر ، مظلوموں پر ہو رہے ظلم و زیادتی اور گرفتاریوں کو فوری روکا جائے۔
تمام مسلمان ہند اور وہ تمام لوگ جو انسانیت اور امن پسند ہیں علمائے مدارس ، آئمہ مساجد کی یہ آواز ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ترون ،لیاقت اور مکیش کانگریس کی امیدواری کے دعویدار
اس میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے کہ آپ سے درخواست ہے کہ مولانا کلیم صدیقی صاحب اور ان کی طرح جو دیگر گرفتاریاں ہوئی ہیں، ان سب کو رہا کیا جائے اور آئندہ ایسی گرفتاریوں کو روکا جائے تاکہ ملک میں امن اور ہم آہنگی اور بھائی چارہ برقرار رہے۔ اس میں دیگر تنظیمیں بھی شامل ہیں، جن میں اتحاد علمائے ہند، جمعیت علمائے ہند گوتم بدھ نگر نوئیڈا، آل انڈیا ملی تنظیم الفیض، آل انڈیا علماء بورڈ ،آل انڈیا جمعیت راجپوت، مجلس الاحرارے ہند ،راجپوت لیگ و علماء مدارس اور آئمہ مساجد خاص ہیں۔