راجیہ سبھا میں ہنگامہ کرنے کے الزام میں معطل کیے گئے ارکان پارلیمان کا رات سےدھرنا واحتجاج جاری ہے۔
راجیہ سبھا میں زرعی بل پر زبردست ہنگامہ ہوا تھا ،ہنگامہ کے دوران دو زرعی بلوں کو صوتی ووٹنگ سے پاس کردیا گیا۔
پیر کو راجیہ سبھا کے چیئرمین نے ہنگامہ کرنے کے الزام میں آٹھ اراکین کو ایک ہفتہ کے لیے معطل کردیا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اتوار کے روز کارروائی کے دوران ہنگامہ کیا تھا۔ انہوں نے ڈپٹی چیئرمین کے کام میں رکاوٹ ڈالی تھی۔
اس بل کی مخالف میں حزب اختلاف حکومت کے خلاف ایک ہوگئے ہیں، اراکین پارلیمان کا پارلیمنٹ کے باہر احتجاج جاری ہے۔
متحدہ اپوزیشن نے راجیہ سبھا میں زرعی اصلاحات سے متعلق دو بلوں کو منظور کرانے کے معاملے میں آج پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے دھرنا دیا ۔
دھرنے پر بیٹھنے والوں میں کانگریس ، ترنمول کانگریس ، سماج وادی پارٹی ، ڈی ایم کے، عام آدمی پارٹی ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی ، کمیونسٹ پارٹی انڈیا ، آئی یو ایم ایل اور تلنگانہ راشٹر سمیتی کے اراکین شامل تھے۔
ترنمول کانگریس کے ڈیرک او برائن نے کہا کہ ہم سب گاندھی کے مجسمے کے سامنے دھرنا دے رہے ہیں۔ اس موقع پرزیادہ کچھ نہیں کہنا ہے ، پورے ملک کو معلوم ہے کہ ہم یہاں کیوں بیٹھے ہیں ، اس لئے یہان مون دھرنا ہے ۔ یہ ایک غیر معینہ دھرنا ہے اور دیکھتے ہیں کہ یہاں کب تک بیٹھا جاتا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے کہا کہ حکومت عوام دشمن ہے اور یہ من مانے طریقے سے بل لا رہی ہے اور انہیں من مانے طریقے سے منظور کرا رہی ہے۔ بل کی مخالفت کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کو معطل کردیا گیا ۔