ETV Bharat / state

طبی پودوں کے تحفظ کے لئے مفاہمت نامہ

author img

By

Published : Jul 7, 2020, 11:01 PM IST

آیورویدک طریقہ علاج میں طبی پودوں کی اہمیت کے پیش نظر اس کے تحفظ کے لئے آیوش کی وزارت کے تحت قومی میڈیکل پلانٹ بورڈ اور بھارتی کونسل برائے زرعی تحقیق (آئی سی اے آر) کے تحت نیشنل بیورو آف پلانٹ جنیٹک ریسارسز نے مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔

طبی پودوں کے تحفظ کے لئے مفاہمت نامہ
طبی پودوں کے تحفظ کے لئے مفاہمت نامہ

نئی دہلی: آیورویدک طریقہ علاج میں طبی پودوں کی اہمیت کے پیش نظر اس کے تحفظ کے لئے آیوش کی وزارت کے تحت قومی میڈیکل پلانٹ بورڈ اور بھارتی کونسل برائے زرعی تحقیق (آئی سی اے آر) کےتحت نیشنل بیورو آف پلانٹ جنیٹک ریسارسز نے مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔

اس مفاہمت نامے کا مقصد طبی اور مہک دار پودوں کے جینیاتی وسائل (ایم اے پی جی آر) کو آئی سی اے آر - این بی پی جی آر کے مخصوص اسپیس میں طویل مدتی ماڈل کے طور پر قومی جینیاتی بینک میں محفوظ کرنا اور وسط مدتی ذخیرے کے ماڈل کے طور پر علاقائی اسٹیشن پر محفوظ کرنا اور این ایم بی پی کے ورکنگ گروپ کو پودوں کے جرم پلازم کے تحفظ کے تکنیک پر تربیت حاصل کرنا ہے۔

این ایم پی بی اور آئی سی اے آر - این بی پی جی آر ، دونوں طویل مدتی بنیاد پر جرم پلازم کو محفوظ اور کم خرچ طریقے سے موجودہ اور مستقبل کی نسلوں کے لئے محفوظ کرکے قومی مفاد میں کام کرنا اور سماجی واقتصادی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے عہد بستہ ہیں۔

این ایم پی بی اور آئی سی اے آر – این بی پی جی آر کا مجاز ادارہ آئی سی اے آر کی جانب سے ایم اے پی جی آر کے بیجوں کے ذخیرے کا تفصیلی طریقہ کار تیار کرے گا اور وقفے وقفے سے اس سے متعلق پیش رفت رپورٹ اپنے متعلقہ اداروں میں داخل کرے گا۔

طبی پودے روایتی ادویات کے لئے بیش بہا وسائل سمجھے جاتے ہیں اور حفظان صحت کے نظام میں ہزاروں سال سے استعمال کئے جارے ہیں۔ بھارت متنوع طبی پودوں کے وسائل سے مالا مال ہے۔ یہ قدرتی وسائل ان کے مسکنوں میں ہونے والی مختلف ترقیاتی سرگرمیوں کی وجہ سے رفتہ رفتہ کم ہور ہی ہیں۔ ان قدرتی وسائل کا تحفظ کرنے اور ان کے پائیدار استعمال کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

پودوں کے جینیاتی وسائل کا تحفظ نابتاتی تنوع کے تحفظ کا ایک لازمی حصہ ہے۔ انہیں تحفظ دینے کا مقصد قدرتی وسائل کو اس طریقے سے استعمال کرتے ہوئے پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے، جس سے نباتات کی مختلف جینیات اور اقسام میں کمی نہ ہونے پائے یا ان کے لئے اہم آب وہوا اور ماحول کو نقصان نہ پہنچے۔

نئی دہلی: آیورویدک طریقہ علاج میں طبی پودوں کی اہمیت کے پیش نظر اس کے تحفظ کے لئے آیوش کی وزارت کے تحت قومی میڈیکل پلانٹ بورڈ اور بھارتی کونسل برائے زرعی تحقیق (آئی سی اے آر) کےتحت نیشنل بیورو آف پلانٹ جنیٹک ریسارسز نے مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔

اس مفاہمت نامے کا مقصد طبی اور مہک دار پودوں کے جینیاتی وسائل (ایم اے پی جی آر) کو آئی سی اے آر - این بی پی جی آر کے مخصوص اسپیس میں طویل مدتی ماڈل کے طور پر قومی جینیاتی بینک میں محفوظ کرنا اور وسط مدتی ذخیرے کے ماڈل کے طور پر علاقائی اسٹیشن پر محفوظ کرنا اور این ایم بی پی کے ورکنگ گروپ کو پودوں کے جرم پلازم کے تحفظ کے تکنیک پر تربیت حاصل کرنا ہے۔

این ایم پی بی اور آئی سی اے آر - این بی پی جی آر ، دونوں طویل مدتی بنیاد پر جرم پلازم کو محفوظ اور کم خرچ طریقے سے موجودہ اور مستقبل کی نسلوں کے لئے محفوظ کرکے قومی مفاد میں کام کرنا اور سماجی واقتصادی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے عہد بستہ ہیں۔

این ایم پی بی اور آئی سی اے آر – این بی پی جی آر کا مجاز ادارہ آئی سی اے آر کی جانب سے ایم اے پی جی آر کے بیجوں کے ذخیرے کا تفصیلی طریقہ کار تیار کرے گا اور وقفے وقفے سے اس سے متعلق پیش رفت رپورٹ اپنے متعلقہ اداروں میں داخل کرے گا۔

طبی پودے روایتی ادویات کے لئے بیش بہا وسائل سمجھے جاتے ہیں اور حفظان صحت کے نظام میں ہزاروں سال سے استعمال کئے جارے ہیں۔ بھارت متنوع طبی پودوں کے وسائل سے مالا مال ہے۔ یہ قدرتی وسائل ان کے مسکنوں میں ہونے والی مختلف ترقیاتی سرگرمیوں کی وجہ سے رفتہ رفتہ کم ہور ہی ہیں۔ ان قدرتی وسائل کا تحفظ کرنے اور ان کے پائیدار استعمال کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

پودوں کے جینیاتی وسائل کا تحفظ نابتاتی تنوع کے تحفظ کا ایک لازمی حصہ ہے۔ انہیں تحفظ دینے کا مقصد قدرتی وسائل کو اس طریقے سے استعمال کرتے ہوئے پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے، جس سے نباتات کی مختلف جینیات اور اقسام میں کمی نہ ہونے پائے یا ان کے لئے اہم آب وہوا اور ماحول کو نقصان نہ پہنچے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.