حفاظ کرام اور مدارس کی تعلیم حاصل کرنے والے 10 ہزار طلباء کے لیے شاہین گروپس آف انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ایک پروگرام آج دار الحکومت دہلی میں منعقد کی گیا، اس پروگرام کا نام مدرسہ پلس رکھا گیا ہے، مدرسہ پلس کے ذریعے پانچ ہزار ایسے حفاظ اور پانچ ہزار مدارس کے طلبا جو عصری تعلیم سے بالکل نابلد ہیں انہیں اٹھارہ ماہ میں این آئی او ایس کے ذریعے اردو میڈیم سے دسویں جماعت پاس کرائی جائے گی۔ مجموعی طور پر حفاظ اور طلبہ مدارس کو ملک بھر کے 50 مدارس میں معیاری رہائشی انتظامات کے ساتھ تعلیم و تربیت دی جائے گی۔ اس کے لیے 14 تا 18 سال کے حفاظ داخلے کے لیے رجسٹریشن کر سکتے ہیں۔
اس پروگرام کے تحت داخلہ لینے والے امدادی (زکوۃ کے مستحق) طلباء کو صد فیصد مفت اور غیر امدادی طلباء سے تعلیمی و طعام فیس کے طور پر ماہانہ 3000 روپے وصول کیے جائیں گے۔ جن مدارس کا انتخاب کیا گیا ہے ان میں 21 مدارس کا تعلق یوپی سے، بہار سے پانچ، ہریانہ سے ایک، جھارکھنڈ سے تین، مغربی بنگال سے تین، مدھیہ پردیش سے ایک، اڈیسہ سے ایک، راجستھان سے تین، مہاراشٹر سے تین، تلنگانہ سے چار اور کرناٹک سے سات مدارس کو شامل کیا گیا ہے۔ ان میں لڑکیوں کے لیے رامپور، اعظم گڑھ اور رانچی میں ایک ایک مدرسہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
شاہین گروپس کے چیئرمین عبد القدیر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دہلی میں ایک بھی مدرسہ شاہین گروپس آف انسٹی ٹیوٹ کی اس مدرسہ پلس پروگرام میں شامل نہیں ہے اس کے پیچے وجہ بتائی گئی ہے کہ ابھی تک ان کے پاس کسی ایسے مدرسہ کی جانکاری نہیں ہے جس میں حفاظ کے رہنے کے لیے معقول انتظام ہو۔ طلبا کے انتخاب کے عمل کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ حفاظ کے لیے سب سے ضروری ہے کہ وہ ایک اچھے حافظ ہوں، اسی کا ٹیسٹ لیا جائے گا باقی تمام ذمہ داری ان کی ہے وہ 18 ماہ میں طلباء کو این آئی او ایس کے ذریعے 10 جماعت کا امتحان دینے کے قابل بنائیں گے۔
مزید پڑھیں:Shaheen Group of Institutions: ماہرِ تعلیم ڈاکٹر عبدالقدیر سے خاص ملاقات