ETV Bharat / state

Alumnus Award by IIT Madras جامعہ کی پروفیسر آئی آئی ٹی مدراس کے ممتاز المنائی ایوارڈ سے سرفراز

پروفیسر منی شاجی تھامس ایشیاء کی ان چند لوگوں میں سے ایک ہیں جنہیں آئی ای آئی ای کی عالمی فہرست میں جگہ ملی ہے۔انھوں نے دنیا بھر کے سفر کر کے مختلف ممتاز یونیورسٹیوں میں لیکچرز دیے ہیں۔ Alumnus Award by IIT Madras

author img

By

Published : Sep 23, 2022, 12:12 PM IST

جامعہ کی پروفیسر منی ایس تھامس آئی آئی ٹی مدراس کے ممتاز المنائی ایوارڈ سے سرفراز
جامعہ کی پروفیسر منی ایس تھامس آئی آئی ٹی مدراس کے ممتاز المنائی ایوارڈ سے سرفراز

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کی ڈین پروفیسر منی ایس تھامس کو چنئی میں منعقد ایک پروقار تقریب میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، مدراس نے ممتاز المنائی ایوارڈ(ڈی اے اے) سے سرفراز کیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ہرسال اپنے سابق طلبا کو جنھوں نے زندگی کے مختلف شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں انھیں ڈی اے اے دیا جاتاہے۔ Alumnus Award by IIT Madras

1966 میں ایوارڈ کی ابتدا ہوئی اور اس وقت سے اب تک 53000 سے زیادہ سابق طلبا میں سے149 طلبا کو انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے یہ اعزاز مل چکا ہے جس سے پوری دنیا میں مختلف شعبہ جات زندگی میں غیر معمولی خدمات انجام دینے والے طلبا کا ایک کلب بن گیا ہے۔ Professor Mini S Thomas Gets award

ڈاکٹر منی شاجی تھامس این آئی ٹی تیروچی پلی جس کی شروعات 2016 میں ہوئی تھی وہ اس کی پہلی خاتون ڈائریکٹر ہیں اور سینٹر فار انوویشن اینڈ انٹرپرینورشپ(سی آئی ای)جامعہ ملیہ اسلامیہ کی فاؤنڈر ڈائریکٹر ہیں اور ڈپارٹمنٹ آف الیکٹریکل انجینرنگ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پروفیسر ہیں۔وہ 2008 سے 2014 تک سینٹرل پبلک انفارمیشن آفیسر بھی رہ چکی ہیں اور 2006سے2008 تک شعبہ الیکٹریکل انجینرینگ کی صدربھی رہ چکی ہیں۔

انھوں نے کیرالا یونیورسٹی سے طلائی تمغے کے ساتھ اپنا بی ٹیک مکمل کیاتھا اور آئی آئی ٹی مدراس سے گولڈ میڈل کے ساتھ ایم ٹیک اور آئی آئی ٹی دہلی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔پروفیسر منی شاجی تھامس ایشیا بحرالکاہل کی ان چند لوگوں میں سے ہیں جنھیں آئی ای ائی ای کی عالمی فہرست میں جگہ ملی ہے۔انھوں نے دنیا بھر کے سفر کیے ہیں اور مختلف ممتاز یونیورسٹیوں میں لیکچرز دیے ہیں۔وہ شاستری۔انڈو کناڈین انسٹی ٹیوٹ کی صدر،اور انڈو۔یو ایس سائنس اور ٹکنالوجی فورم کے بورڈ کی ڈائریکٹر ہیں۔ان کی نمایاں کامیابیوں کے لیے انھیں کیریئر ایوارڈ برائے نوجوان استاد اور آئی ای ای ای ای اے بی ’میریٹوریس اچیومنٹس ایوارڈ ان کنٹی نوئینگ ایجوکیشن‘ وغیرہ سمیت متعدد انعامات مل چکے ہیں۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی،تروچی پلی میں انھوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر ادارے کی ترقی و بہبود کے لیے بڑی خدمات انجام دیں۔انھوں نے مجموعی کارکردگی کے اصلاح کے لیے کلیدی اسٹریٹیجک منصوبہ بنایاجس کا گزشتہ چار برسوں میں نتائج پر اثر دیکھنے کو ملا۔اس میں این آئی آر ایف رینکنگ میں لگاتار بہتر رینکنگ جس میں انجینئرنگ کے زمرے میں بارہویں مقام سے نویں مقام تک اور مجموعی زمروں میں 34ویں مقام سے23ویں مقام تک کی بہتر رینکنگ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Book Launch on Urdu poetry ڈاکٹر قرۃ العین کی کتاب اردو شاعری میں پروشوتم رام کی رسم رونمائی

انھوں نے این آئی ٹی تروچی پلی میں انڈسٹری کے ایک سو نوے کروڑ کی لاگت سے ’مینو فیچکرنگ‘میں اپنی نوعیت کا پہلا سینٹر فار ایکسیلینس کی بنیاد رکھی،ادارے کی ترقی کے لیے اوربھی کئی اشتراکات کیے۔انھوں نے سپروائزری کنٹرول اینڈڈاٹا اکیوزیشن(ایس سی اے ڈی اے) سسٹم،سب اسٹیشن اینڈ ایمپ؛ڈسٹریبویشن آٹومیشن اینڈ اسمارٹ گرڈ کے میدان میں خوب داد تحقیق دی ہے۔انھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اپنی نوعیت کا پہلا ایس سی اے ڈی اے لیباریٹری اور سب اسٹیشن آٹومیشن لیباریٹری قائم کیا تاکہ انڈسٹری کے لیے تیارگریجویٹ اور انجینئر طلبا کو الیکٹریکل مشینوں کی تربیت دی جاسکے اور وہ بھارت کے بڑے ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبویشن نظام کو کارگر انداز میں سنبھال سکیں۔تدریس ان کا جنون ہے اور فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ایمپ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پہلا فل ٹایم ایم ٹیک پروگرام شروع کیا۔انھوں نے ’پاور سسٹم ایس سی اے ڈی اے اینڈ اسمارٹ گرڈس‘نام کی درسی کتاب بھی تصنیف کی ہے اس کے علاوہ مختلف کتابوں کے متعدد ابواب بھی لکھے ہیں۔ایک سو چالیس سے زیادہ تحقیقی مقالات بین الاقوامی رسائل وجرائد اور کانفرنسز میں چھپ چکے ہیں اور سولہ پی ایچ ڈی اسکالروں کی گائڈ بھی رہ چکی ہیں۔ الیکٹریکل انجینرنگ اور ٹکنیکل ایجوکیشن کے میدان میں ان کی نمایاں خدمات کے لیے آئی آئی ٹی مدراس اور اس کی المنائی پروفیسر منی شاجی تھامس کو یہ ایوارڈ دیتے ہوئے فخر محسوس کررہے ہیں۔

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کی ڈین پروفیسر منی ایس تھامس کو چنئی میں منعقد ایک پروقار تقریب میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، مدراس نے ممتاز المنائی ایوارڈ(ڈی اے اے) سے سرفراز کیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ہرسال اپنے سابق طلبا کو جنھوں نے زندگی کے مختلف شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں انھیں ڈی اے اے دیا جاتاہے۔ Alumnus Award by IIT Madras

1966 میں ایوارڈ کی ابتدا ہوئی اور اس وقت سے اب تک 53000 سے زیادہ سابق طلبا میں سے149 طلبا کو انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے یہ اعزاز مل چکا ہے جس سے پوری دنیا میں مختلف شعبہ جات زندگی میں غیر معمولی خدمات انجام دینے والے طلبا کا ایک کلب بن گیا ہے۔ Professor Mini S Thomas Gets award

ڈاکٹر منی شاجی تھامس این آئی ٹی تیروچی پلی جس کی شروعات 2016 میں ہوئی تھی وہ اس کی پہلی خاتون ڈائریکٹر ہیں اور سینٹر فار انوویشن اینڈ انٹرپرینورشپ(سی آئی ای)جامعہ ملیہ اسلامیہ کی فاؤنڈر ڈائریکٹر ہیں اور ڈپارٹمنٹ آف الیکٹریکل انجینرنگ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پروفیسر ہیں۔وہ 2008 سے 2014 تک سینٹرل پبلک انفارمیشن آفیسر بھی رہ چکی ہیں اور 2006سے2008 تک شعبہ الیکٹریکل انجینرینگ کی صدربھی رہ چکی ہیں۔

انھوں نے کیرالا یونیورسٹی سے طلائی تمغے کے ساتھ اپنا بی ٹیک مکمل کیاتھا اور آئی آئی ٹی مدراس سے گولڈ میڈل کے ساتھ ایم ٹیک اور آئی آئی ٹی دہلی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔پروفیسر منی شاجی تھامس ایشیا بحرالکاہل کی ان چند لوگوں میں سے ہیں جنھیں آئی ای ائی ای کی عالمی فہرست میں جگہ ملی ہے۔انھوں نے دنیا بھر کے سفر کیے ہیں اور مختلف ممتاز یونیورسٹیوں میں لیکچرز دیے ہیں۔وہ شاستری۔انڈو کناڈین انسٹی ٹیوٹ کی صدر،اور انڈو۔یو ایس سائنس اور ٹکنالوجی فورم کے بورڈ کی ڈائریکٹر ہیں۔ان کی نمایاں کامیابیوں کے لیے انھیں کیریئر ایوارڈ برائے نوجوان استاد اور آئی ای ای ای ای اے بی ’میریٹوریس اچیومنٹس ایوارڈ ان کنٹی نوئینگ ایجوکیشن‘ وغیرہ سمیت متعدد انعامات مل چکے ہیں۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی،تروچی پلی میں انھوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر ادارے کی ترقی و بہبود کے لیے بڑی خدمات انجام دیں۔انھوں نے مجموعی کارکردگی کے اصلاح کے لیے کلیدی اسٹریٹیجک منصوبہ بنایاجس کا گزشتہ چار برسوں میں نتائج پر اثر دیکھنے کو ملا۔اس میں این آئی آر ایف رینکنگ میں لگاتار بہتر رینکنگ جس میں انجینئرنگ کے زمرے میں بارہویں مقام سے نویں مقام تک اور مجموعی زمروں میں 34ویں مقام سے23ویں مقام تک کی بہتر رینکنگ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Book Launch on Urdu poetry ڈاکٹر قرۃ العین کی کتاب اردو شاعری میں پروشوتم رام کی رسم رونمائی

انھوں نے این آئی ٹی تروچی پلی میں انڈسٹری کے ایک سو نوے کروڑ کی لاگت سے ’مینو فیچکرنگ‘میں اپنی نوعیت کا پہلا سینٹر فار ایکسیلینس کی بنیاد رکھی،ادارے کی ترقی کے لیے اوربھی کئی اشتراکات کیے۔انھوں نے سپروائزری کنٹرول اینڈڈاٹا اکیوزیشن(ایس سی اے ڈی اے) سسٹم،سب اسٹیشن اینڈ ایمپ؛ڈسٹریبویشن آٹومیشن اینڈ اسمارٹ گرڈ کے میدان میں خوب داد تحقیق دی ہے۔انھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اپنی نوعیت کا پہلا ایس سی اے ڈی اے لیباریٹری اور سب اسٹیشن آٹومیشن لیباریٹری قائم کیا تاکہ انڈسٹری کے لیے تیارگریجویٹ اور انجینئر طلبا کو الیکٹریکل مشینوں کی تربیت دی جاسکے اور وہ بھارت کے بڑے ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبویشن نظام کو کارگر انداز میں سنبھال سکیں۔تدریس ان کا جنون ہے اور فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ایمپ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پہلا فل ٹایم ایم ٹیک پروگرام شروع کیا۔انھوں نے ’پاور سسٹم ایس سی اے ڈی اے اینڈ اسمارٹ گرڈس‘نام کی درسی کتاب بھی تصنیف کی ہے اس کے علاوہ مختلف کتابوں کے متعدد ابواب بھی لکھے ہیں۔ایک سو چالیس سے زیادہ تحقیقی مقالات بین الاقوامی رسائل وجرائد اور کانفرنسز میں چھپ چکے ہیں اور سولہ پی ایچ ڈی اسکالروں کی گائڈ بھی رہ چکی ہیں۔ الیکٹریکل انجینرنگ اور ٹکنیکل ایجوکیشن کے میدان میں ان کی نمایاں خدمات کے لیے آئی آئی ٹی مدراس اور اس کی المنائی پروفیسر منی شاجی تھامس کو یہ ایوارڈ دیتے ہوئے فخر محسوس کررہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.