قومی دارالحکومت دہلی سے متصل صنعتی شہر نوئیڈا میں بجلی کی نجکاری کے خلاف لڑائی میں اب 'کسان ایکتا سنگھ' بھی شامل ہوگیا ہے۔
کسان ایکتا سنگھ نے نوئیڈا میں حکومت اور اترپردیش کارپوریشن لمیٹیڈ کے محکمہ بجلی کی نجکاری کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
قومی سرپرست چودھری بالی سنگھ کی سربراہی میں چیف سپرنٹنڈنٹ انجینیئر آفس نے نوئیڈا میں سیکٹر 16 کے سامنے محکمہ بجلی کے ملازمین کے ساتھ نجکاری کے خلاف آواز اٹھائی۔
بجلی کے ملازمین کے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے قومی ترجمان پرمود شرما نے کہا کہ کسان ایکتا سنگھ نجکاری کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی محکمہ کی نجکاری کسانوں کے لیے بجلی مہنگی اور غریب دیہاتیوں پر ظلم اور معاشی استحصال کا باعث بنے گی جبکہ عام آدمی اس سے معاشی نقصان ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میٹر ریڈنگ کی نجکاری سے عوام پہلے ہی پریشان ہیں جو جان بوجھ کر غلط ریڈنگ کو بھرتے ہیں اور دیہاتیوں کو ہراساں کرکے ان کا استحصال کرتے ہیں۔
لہٰذا کسان ایکتا سنگھ محکمہ بجلی کے ملازمین کے ذریعہ چلائی جارہی بجلی کی نجکاری کی تحریک کی حمایت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ اس احتجاج میں کرشنا نگر، للت آوانا، محمد عارف، راجندر چوہان ، جتیندر امبواٹا وغیرہ موجود تھے۔
واضح رہے کہ کل ہی ریاست اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگرھ میں محکمہ بجلی کے ملازمین کی 'سنیکت سنگھرش کمیٹی' کے زیر اہتمام محکمہ بجلی کی نجکاری کے خلاف نوئیڈا کے سیکٹر 16 میں چیف انجینیئر کے دفتر کے باہر احتجاج کیا گیا تھا۔
وہیں ضلع مجسٹریٹ سہاس ایل وائی نے پورے ضلع میں سیکٹر بناکر سیکٹر مجسٹریٹ کی تعیناتی اور اس کے ساتھی افسران کو بھی محکمہ بجلی کے سٹاف انجینیئرز کے متبادل کے طور پر تعینات کیا ہے تاکہ ضلع میں بجلی محکمہ کے ملازمین کے کام کے بائیکاٹ اور احتجاج کے دوران پورے ضلع گوتم بود نگر میں بلا تعطل بجلی کی سپلائی ممکن ہو سکے۔